Maktaba Wahhabi

227 - 238
وَأَبْدِلْہُ دَارًا خَیْرًا مِّنْ دَارِہٖ وَأَہْلًا خَیْرًا مِّنْ اَہْلِہٖ وَأَدْخِلْہُ الْجَنَّۃَ وَأَعِذْہُ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ وَمِنْ عَذَابِ النَّارِ وَافْسَحْ لَہُ فِیْ قَبْرِہِ وَنَوِّرْ لَہُ فِیْہِ ، أَللّٰہُمَّ لَا تَحْرِمْنَا أَجْرَہٗ وَلَا تُضِلَّنَا بَعْدَہٗ)) ’’اے اللہ! ہمارے زندوں اور مُردوں اور ہمارے حاضر و غائب اور ہمارے چھوٹوں اور بڑوں اور ہمارے مردوں اور عورتوں کو بخش دے، اے اللہ! ہم میں سے جس کو توزندہ رکھے اس کو اسلام پر زندہ رکھ اور جس کو تو وفات دے اس کو ایمان پر وفات دے، اے اللہ! اس میت کو بخش دے اور اس پر رحم فرما اور اس کو عافیت میں رکھ اور اس سے درگذر فرما اور اس کی با عزت مہمانی فرما اور اس کی قیام گاہ کو کشادہ کر اور اس کو پانی، برف اور اولوں سے دھو دے اور اسے گناہوں اور غلطیوں سے ایسا پاک کر دے جیسے سفید کپڑا میل سے پاک کیا جاتا ہے اور اس کو اس کے گھر کے بدلے اس سے بہتر گھر اور اس کی بیوی سے بہتر بیوی عطا فرما اور اس کو جنت میں داخل فرما اور اسے عذاب قبر اور عذاب جہنم سے بچا لے اور اس کے لیے اس کی قبر کو کشادہ کر اور اس کے لیے اس میں روشنی کر دے، اے اللہ! ہمیں اس کے اجر سے محروم نہ کر اور اس کے پیچھے ہمیں گمراہ نہ کر۔‘‘ پھر چوتھی تکبیر کہہ کر اپنے دائیں جانب ایک سلام پھیرے۔مستحب یہ ہے کہ ہر تکبیر کے ساتھ اپنے ہاتھ اٹھائے [رفع الیدین کرے]۔ شرح: یہ ساتواں مسئلہ ہے جس میں میت پر نماز جنازہ کا طریقہ بیان ہوا ہے۔  ٭ شیخ رحمہ اللہ فرماتے ہیں :’’ نماز جنازہ میں چار تکبیریں کہی جائیں گی ‘‘ اس کی دلیل یہ حدیث مبارک ہے:  (( فَخرَجَ بِہِمْ إِلیَ الْمُصَلَّی وَکَبَّرَ أَرْبَعَ تکبیرات)) (البخاری 1245 ؛ مسلم 951) ’’ ان کو لے کر عید گاہ میں گئے اور چار تکبیریں کہیں ۔‘‘ اس باب میں بہت ساری احادیث وارد ہوئی ہیں ۔‘‘ (أحکام الجنائز ا ز البانی ص 111) چار سے زیادہ تکبیریں کہنا بھی ثابت ہے۔ حضرت عبدالرحمن بن ابی لیلی سے روایت ہے ؛ فرماتے ہیں : (( کَانَ زَيْدٌ يُکَبِّرُ عَلَی جَنَائِزِنَا أَرْبَعًا وَإِنَّہُ کَبَّرَ عَلَی جَنَازَةٍ خَمْسًا فَسَأَلْتُہُ فَقَالَ کَانَ رَسُولُ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَيْہِ وَسَلَّمَ يُکَبِّرُہَا))(مسلم 957) ’’حضرت زید رضی اللہ عنہ جنازوں پر چار تکبیرات کہتے تھے اور ایک دفعہ پانچ تکبیرات کہیں تو میں نے پوچھا تو انہوں نے فرمایا:’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پانچ تکبیرات بھی کہتے تھے۔‘‘ ٭ شیخ رحمہ اللہ فرماتے ہیں :’’پہلی تکبیر کے بعد سورہ فاتحہ پڑھی جائے گی اور اگر اس کے بعد کوئی چھوٹی سورہ یا ایک دو
Flag Counter