Maktaba Wahhabi

197 - 238
’’ اللہ کاہی تھا جو اس نے لیا اور اسی کا ہے جو اس نے دیا اور ہرچیز کی ایک مدت مقرر ہے پس صبر کر اور اسے بھی ثواب سمجھ۔‘‘ اس طرح کی دوسری مسنون دعائیں جو وارد ہوئی ہیں ۔ اور ایسے کلمات بھی کہے جاسکتے ہیں جو سنت میں تو وارد نہیں ہوئے مگر ان میں مانوسیت اور تسلی ہوتی ہے۔ اور ایسی چیزوں سے بچ کر رہیں جن میں شریعت کی مخالفت ہو۔  ان کے علاوہ کپڑے پہننے اور اتارنے، جوتے پہننے اور نکالنے وغیرہ میں اسلامی آداب کا خیال رکھنا چاہیے۔‘‘جو کوئی نیا کپڑا پہنے تووہ اللہ کی حمد و ثناء بیان کرے؛ اور یہ دعا پڑھے:  ((اَللّٰھُمَّ لَکَ الْحَمْدُ اَنْتَ کَسَوْتَنِیْہِ اَسْاَلُکَ مِنْ خَیْرِہٖ وَخَیْرِ مَاصُنِعَ لَہٗ وَاَعُوْذُبِکَ مِنْ شَرِّہٖ وَشَرِّمَا صُنِعَ لَہٗ )) (مختصر شمائل الترمذی للالبانی، ص:47)۔ ’’اے اللہ ! تیرے ہی لیے تمام تعریفیں ہیں ، تونے ہی مجھے یہ لباس پہنایا میں تجھ سے سوال کرتا ہوں اس کی بھلائی کا اور اس کام کی بھلائی کا جس کے لیے اسے تیار کیا گیا ہے اور میں تیری پناہ میں آتاہوں اس کے شر سے اور اس کام کے شر سے جس کے لیے اسے تیار کیا گیا ہے۔‘‘ اور جو کوئی اپنے بھائی کو نیا لباس پہنے ہوئے دیکھے؛ تو اسے مسنون دعا دے؛ جو حدیث میں وارد ہوئی ہے:  ((تُبْلِیْ وَیُخْلِفُ اللّٰہُ تَعَالٰی)) [صحیح ابوداؤد،: 2؍760] ’’ تم اسے بوسیدہ کرو اوراللہ (تمہیں ) اس کے عوض اور دے۔‘‘ سنت طریقہ یہ بھی ہے کہ انسان لباس وغیرہ پہننے میں دائیں جانب سے پہل کرے؛ اور شہرت کے لباس سے ؛ لباس کو ٹخنوں سے نیچے لٹکانے سے اور تکبر سے بچ کر رہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان گرامی ہے: ((كُلُوا وَتَصَدَّقُوا، وَالْبَسُوا فِي غَيْرِ إِسْرَافٍ وَلَا مَخِيلَةٍ )) (سنن ابن ماجہ ۳۶۰۵ مسند احمد ۲؍۱۸۱حسن ) ’’کھاؤ، صدقہ کرو، اور پہنو، لیکن اسراف (فضول خرچی) اور غرور (گھمنڈ و تکبر) سے بچو۔‘‘ یہ جن آداب کا ذکر شیخ رحمہ اللہ نے کیا ہے؛ یا جو آداب یہاں پر ذکر نہیں بھی کئے ؛ ان سے اپنے آپ کو سنوارنا مسلمان کے کمال و جمال میں سے ہے اور دنیا و آخرت میں اس کی کامیابی اور سعادت کا عنوان ہے۔  مسلمان کو چاہیے کہ ان آداب سے اپنے آپ کو سنوارنے کے لیے رب العالمین سے مدد طلب کرے؛ اور اس سے اچھے اخلاق کا سوال کرے۔ اوربرے اخلاق سے اس کی پناہ مانگے۔ جیسا کہ ماثور دعا میں ہے:  ((اللّٰهُ مَّ اھْدِنِیْ لِاَحْسَنِ الْاَخْلَاقِ لاَ یَھْدِیْ لِاَحْسَنِھَا اِلاَّ اَنْتَ وَاصْرِفْ عَنِّیْ سَیِّئَھَا لاَ یَصْرِفُ عَنِّیْ سَیِّئَھَاإِلاَّ اَنْتَ)) (مسلم :771) ’’اے اللہ! میری راہنمائی فرما اچھے اخلاق کی جانب کیونکہ کوئی راہنمائی نہیں کرسکتا اچھے اخلاق کی جانب مگر
Flag Counter