Maktaba Wahhabi

178 - 238
سوم:....’’ نیند یا کسی اور وجہ سے عقل کا زائل ہونا‘‘: نیند کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ اس صورت میں ناپاکی واقع ہو سکتی ہےاور ایسا ہلکی پھلکی نیند میں نہیں ہوسکتا ؛ اس سے وضوء نہیں ٹوٹتا۔ اس لیے کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نماز کے انتظار میں اونگھتے رہتے۔وضوء صرف گہری نیند سے ٹوٹتا ہے۔دلائل کے درمیان جمع و تطبیق سے یہی ثابت ہوتا ہے۔ اس کے علاہ اگرکسی چیز سے عقل زائل ہو جیسے جنون؛ نشہ ؛ اور بیہوشی ؛ تو اس سے بھی وضوء ٹوٹ جاتا ہے۔   چہارم :.... ’’اگلی یا پچھلی شرمگاہ کو بغیر کسی حائل کے ہاتھ سے چھونا۔‘‘شیخ رحمہ اللہ نے یہاں پر یہی مؤقف اختیار کیا ہے۔ اور جمہور علماء کا بھی یہی قول ہے۔ اور صحیح یہ ہے کہ ایسا اس وقت ہوگا جب بغیر کسی رکاوٹ کے شرمگاہ کو چھوا جائے۔ خواہ وہ اپنی شرمگاہ ہو یا کسی دوسرے کی۔ اور بھلے وہ دوسرا چھوٹا ہو یا بڑا۔ اور خواہ وہ زندہ ہو یا مردہ۔ اس کی دلیل حضرت بسرہ بنت صفوان کی روایت ہے؛ کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:  ’’ جو کوئی اپنے ذکر کو چھولے ؛ تو اسے چاہیے کہ وضوء کرے۔‘‘(أبو داؤد 181 ؛ الترمذی 82؛ النسائی 163۔ ابن ماجہ 479) پنجم :.... ’’ اونٹ کا گوشت کھانا‘‘: اونٹ کا گوشت کھاکر وضوء کرنے پر یہ حدیث دلالت کرتی ہے۔ جس میں ہے:  ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا :کیا اونٹ کے گوشت پر وضوء کیا جائے ؟تو فرمایا : ’’ ہاں ۔‘‘(مسلم 360) ششم:.... ’’ اسلام سے مرتد ہو جانا؛اللہ تعالیٰ ہمیں اور سارے مسلمانوں کو اس سے محفوظ رکھے‘‘: مرتد ہونے سے وضوء ٹوٹ جاتا ہے۔اور سارے کے سارے عمل ضائع ہو جاتے ہیں ۔ اس کی دلیل اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان گرامی ہے: ﴿ لَىِٕنْ اَشْرَكْتَ لَيَحْبَطَنَّ عَمَلُكَ ﴾ [الزمر65] ’’اگر تم نے شرک کیا تو تمہارے عمل برباد ہوجائیں گے۔‘‘  اس لیے بھی کہ یہ بھی ایک ناپاکی ہے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان کے تحت داخل ہے: ’’ تم میں سے کسی کے ناپاک ہونے پر اس کی نماز قبول نہیں کی جاتی حتی کہ وہ وضوء کرلے۔‘‘ (البخاری 135مسلم 225) ٭٭٭ شیخ رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ایک اہم تنبیہ:.... جہاں تک میت کو غسل دینے کا تعلق ہے، تو صحیح بات یہ ہے کہ اس کی وجہ سے غسل دینے والے کا وضو نہیں ٹوٹتا، اور یہی اکثر اہلِ علم کا قول ہے: کیونکہ اس کی کوئی دلیل نہیں ہے۔‘‘ شرح: اہل علم کی اس مسئلہ میں دو مختلف رائےہیں ۔پہلی رائے یہ ہے کہ: اس سے وضوء کرنا واجب ہو جاتا ہے۔  دوسری رائے کے مطابق اس صورت میں وضوء کرنا مستحب ٹھہرتا ہے۔ شیخ رحمہ اللہ کی رائے میں اس صورت میں وضوء
Flag Counter