Maktaba Wahhabi

141 - 238
ہو؛ اس سے چھٹکارا حاصل نہیں ہوسکتا۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان گرامی ہے: ﴿ حٰفِظُوْا عَلَي الصَّلَوٰتِ وَالصَّلٰوۃِ الْوُسْطٰى ، وَقُوْمُوْا لِلّٰهِ قٰنِتِيْنَ ، ﴾ [ البقرة 238] ’’نگہبانی کرو سب نمازوں کی اور بیچ کی نماز کی اور کھڑے ہو اللہ کے حضور ادب سے۔‘‘ اور اصلاح نماز والی حدیث میں ہے؛ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ جب تم نماز کے لیے کھڑے ہو جاؤ تو تکبیر کہو۔‘‘[1] (البخاری 757 مسلم 398) اور ایک دوسری حدیث میں ہے؛ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ کھڑے ہو کر نماز پڑھو ؛ اگر اس کی استطاعت نہ ہو تو بیٹھ کر نماز پڑھ لو۔‘‘  جب انسان کھڑا ہونے پر قادر ہو تو ضروری ہے کہ کھڑے ہوکر ہی نماز پڑھے؛ اور اگر (کسی بیماری وغیرہ کی وجہ) کھڑے ہونے کی طاقت نہ ہو تو پھر حسب استطاعت بیٹھ کر یا لیٹ کر نماز پڑھی جائے۔[رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:] ’’ اگر اس کی استطاعت نہ ہو تو بیٹھ کر نماز پڑھ لو ؛ اور اگر بیٹھ کر پڑھنے کی بھی طاقت نہ ہو تو پھر پہلو کے بل لیٹ کر نماز پڑھ لو۔‘‘ (البخاری 1117) یعنی جتنا ہو سکے اللہ تعالیٰ کا تقوی اختیار کرو ۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان گرامی ہے:  ﴿ فَاتَّقُوا اللّٰهَ مَا اسْتَطَعْتُمْ ﴾[ التغابن 16] ’’ تو اللہ سے ڈرو جہاں تک ہوسکے۔‘‘ دیکھنے میں آیا ہے کہ بعض لوگ مسجد میں داخل ہوتے ہیں اور پھر وہ ایسی جگہ تلاش کرتے ہیں جو کرسی کے لیے خاص ہو ؛ پھر وہاں سے ایک کرسی اٹھا کر صف کے درمیان میں اپنی جگہ پر رکھ کر اس پر بیٹھ جاتاہے۔ اور پھر بیٹھے ہوئے تکبیر تحریمہ کہتا ہے۔ حالانکہ وہ چلتے ہوئے مسجد میں آیاتھا۔ اور اگر اس کے ساتھ کوئی ساتھی یا جاننے والا ہو تو کافی دیرتک اس کے ساتھ کھڑا رہ کر گپ شپ لگاتا رہے۔ اتنی دیر تک کھڑا ہونے کی قدرت کے باوجود وہ بیٹھ کر نماز پڑھتا ہے !! جس انسان کی یہ حالت ہو ؛ جو چلتے ہوئے مسجد میں داخل ہو ؛ اسے چاہیے کہ کم از کم وہ کھڑے ہوکر تکبیر تحریمہ کہے اورپھر اگر وہ بیٹھنے کی ضرورت محسوس کرے تو بیٹھ جائے۔ خصوصاً جب قیام تھوڑا لمبا ہوجائے (اور اس پر قیام میں مشقت
Flag Counter