Maktaba Wahhabi

127 - 238
((اَلَا أخْبِرُکُمْ بِمَا ہُوَ أخْوَفُ عَلَیْکُمْ عِنْدِیْ مِنَ الْمَسِیْحِ الدَّجَّالِ؟ قَالُوْا بَلٰی یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! قَالَ : الشِّرْکُ الْخَفِیُّ یَقُوْمُ الرَّجُلُ فَیُصَلِّیْ فَیُزَیِّنُ صَلَاتَہُ لِمَا یَریٰ مِنْ نَظَرِ الرَّجُلِ إلَیْہِ)) ’’کیا میں تمہیں وہ بات نہ بتاؤں جو میرے نزدیک تمہارے لیے مسیح دجال سے زیادہ خطرناک ہے؟‘‘ لوگوں نے کہا: کیوں نہیں ، اے اللہ کے رسول! آپ نے فرمایا: ’’وہ شرک خفی ہے، آدمی نماز پڑھنے کے لیے کھڑا ہوتا ہے تو کسی کو اپنی طرف دیکھتا پا کر، اپنی نماز کو سنوارتا ہے۔‘‘ اس حدیث کو امام احمد رحمہ اللہ نے حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے اپنی مسند میں روایت کیا ہے۔‘‘ ٭٭٭ شیخ رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’شرک کی اقسام میں سے تیسری قسم:.... ’’شرک خفی‘‘ ہے، اس کی دلیل نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد ہے: ((اَلَا أخْبِرُکُمْ بِمَا ہُوَ أخْوَفُ عَلَیْکُمْ عِنْدِیْ مِنَ الْمَسِیْحِ الدَّجَّالِ؟ قَالُوْا بَلٰی یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! قَالَ : الشِّرْکُ الْخَفِیُّ یَقُوْمُ الرَّجُلُ فَیُصَلِّیْ فَیُزَیِّنُ صَلَاتَہُ لِمَا یَریٰ مِنْ نَظَرِ الرَّجُلِ إلَیْہِ)) ’’کیا میں تمہیں وہ بات نہ بتاؤں جو میرے نزدیک تمہارے لیے مسیح دجال سے زیادہ خطرناک ہے؟‘‘ لوگوں نے کہا: کیوں نہیں ، اے اللہ کے رسول! آپ نے فرمایا: ’’وہ شرک خفی ہے، آدمی نماز پڑھنے کے لیے کھڑا ہوتا ہے تو کسی کو اپنی طرف دیکھتا پا کر، اپنی نماز کو سنوارتا ہے۔‘‘ اس شرک کا نام ’’شرک خفی رکھا گیا ہے۔ کیونکہ یہ پوشیدہ طور پر واقع ہوتا ہے ظاہر نہیں ہوتا۔ مثال کے طور پر اگر کوئی شخص غیر اللہ کے لیے سجدہ کرتاہے؛ یا پھر غیراللہ کے نام پر ذبح کرتا ہے؛یا پھر اپنے ہاتھ پھیلا کر غیر اللہ سے دعا کرتا ہے ؛ تو اس کا یہ عمل ظاہری اور واضح شرک ہے۔مگر جو شخص نماز پڑھتاہے؛ اور نماز کو اس لیے سنوارتا ہے کہ کوئی دوسرا اسے دیکھ رہا ہے؛ تو ةاس کے عمل کی ظاہري صورت تو ایسی ہے کہ وہ اللہ کے لیے نمازپڑھ رہا ہے؛ مگر اس کے ہاں جو شرک پایا جاتا ہے وہ ظاہر نہیں بلکہ مخفی ہے۔ حتی کہ نماز کا ظاہری حسن و جمال اور خوبصورتی اپنی صورت کے اعتبار سے صرف اللہ کے لیے ہوتی ہے؛ مگر شرک اس کے ہاں مخفی ہوتا ہے؛ نہ ہی دیکھا جاسکتا ہے نہ ہی سنا جاسکتا ہے جب کہ پہلی قسم کا شرک ؛ جب وہ ’’یا فلاں مدد ‘‘ کہتا ہے؛ تو سنا جاسکتا ہے؛ اور جب غیر اللہ کے لیے سجدہ کرتا ہے یا غیر اللہ کے نام پر ذبح کرتا ہے ؛ تو دیکھا جاسکتا ہے۔جب کہ یہ قسم نہ دیکھی جاسکتی ہے اور نہ ہی سنی جاسکتی ہے ۔اسی لیے اسے مخفی شرک کہا جاتاہے۔ اسی لیے بعض علماء کرام فرماتے ہیں : ’’ شرک کی دو اقسام ہیں : شرک جلی اور شرک خفی۔ اسی کی طرف شیخ رحمہ اللہ نے
Flag Counter