Maktaba Wahhabi

118 - 238
﴿ وَقَالَ رَبُّكُمُ ادْعُوْنِيْٓ اَسْتَجِبْ لَكُمْ ، ۭ اِنَّ الَّذِيْنَ يَسْتَكْبِرُوْنَ عَنْ عِبَادَتِيْ سَيَدْخُلُوْنَ جَہَنَّمَ دٰخِرِيْنَ ، ﴾ [غافر 60] ’’ اور تمہارے رب نے فرمایا مجھ سے دعا کرو میں قبول کروں گا بیشک وہ جو میری عبادت سے اونچے کھینچتے (تکبر کرتے) ہیں عنقریب جہنم میں جائیں گے ذلیل ہوکر۔‘‘ حقیر و رسوا ہوکر۔ پس یہاں پر اللہ تعالیٰ نے اپنے سے مانگنے سے تکبر کرنے والے کو اپنی عبادت سے تکبر کرنے والا قرار دیا ہے۔ پس دعا سب سے بڑی عبادت ہے۔ جو کوئی اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی غیر کو پکارتا ہے؛ اس سے مدد اور تعاون طلب کرتاہے؛ اس کی پناہ میں آتا ہےاور غیر اللہ سے اپنی مشکل کشائی چاہتا ہے۔ تو وہ ایسے شرک اکبر میں گرفتار ہو جاتا ہے جو ملت سے خارج کردیتا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کافرمان گرامی ہے:  ((إِذَا سَأَلْتَ فَاسْأَلْ اللّٰهَ وَإِذَا اسْتَعَنْتَ فَاسْتَعِنْ بِاللّٰهِ وَاعْلَمْ أَنَّ الْأُمَّةَ لَوْ اجْتَمَعَتْ عَلَی أَنْ يَنْفَعُوکَ بِشَي ئٍ لَمْ يَنْفَعُوکَ إِلَّا بِشَيْ ئٍ قَدْ کَتَبَہُ اللّٰهُ لَکَ ))(سبق تخریجہ) ’’جب مانگے تو اللہ تعالیٰ سے مانگ اور اگر مدد طلب کرو تو صرف اسی سے مدد طلب کرو اور جان لو کہ اگر پوری امت اس بات پر متفق ہوجائے کہ تمہیں کسی چیز میں فائدہ پہنچائیں تو بھی وہ صرف اتنا ہی فائدہ پہنچا سکیں گے جتنا اللہ تعالیٰ نے تمہارے لئے لکھ دیا ہے۔‘‘ پس گمراہی کے ائمہ جن کے متعلق نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی امت پر خوف محسوس کیا تھا؛ وہ ہمیشہ سے اب تک مسلسل لوگوں کو مردوں کو پکارنے اور ان سے مشکل کشائی اور حاجت روائی چاہنے کی ترغیب دے رہے ہیں ۔ اور انہیں کہتے ہیں : ایسا کرنے کو توسل کہا جاتا ہے۔ اور کبھی اس کو شفاعت کا نام دیا جاتا ہے۔اور عوام الناس کے ساتھ بہت بڑا کھلواڑ کرتے ہیں ۔ حتی کہ میں نے ایک بار ایک آدمی سے سنا؛ وہ غیر اللہ کو پکار رہا تھا؛ تو میں نے اسے نصیحت کی۔ میں نے اسے آیات پڑھ کر سنائیں کہ پکارنا اوردعا کرنا عبادت ہے۔ اور غیر اللہ سے دعا کرنا جائز نہیں ؛ فرمان الٰہی ہے:  ﴿ وَمَنْ اَضَلُّ مِمَّنْ يَّدْعُوْا مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ مَنْ لَّا يَسْتَجِيْبُ لَہٗٓ اِلٰى يَوْمِ الْقِيٰمَۃِ وَہُمْ عَنْ دُعَاىِٕہِمْ غٰفِلُوْنَ ، ﴾ [احقاف 5] ’’اور اس سے بڑھ کر گمراہ کون جو اللہ کے سوا ایسوں کو پوجے جو قیامت تک اس کی نہ سنیں اور انہیں ان کی پوجا کی خبر تک نہیں ۔‘‘ اورجیسا کہ اللہ تعالیٰ کا فرمان گرامی ہے:  ﴿ وَالَّذِيْنَ تَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِہٖ مَا يَمْلِكُوْنَ مِنْ قِطْمِيْرٍ ، اِنْ تَدْعُوْہُمْ لَا يَسْمَعُوْا دُعَاۗءَكُمْ ، وَ لَوْ سَمِعُوْا مَا اسْتَجَابُوْا لَكُمْ ، ۭ وَيَوْمَ الْقِيٰمَۃِ يَكْفُرُوْنَ بِشِرْكِكُمْ ، ۭ وَلَا يُنَبِّئُكَ مِثْلُ
Flag Counter