Maktaba Wahhabi

106 - 238
﴿ مَا کَانَ لِلْمُشْرِکِیْنَ اَنْ یَّعْمُرُوْا مَسٰجِدَ اللّٰہِ شٰہِدِیْنَ عَلٰٓی اَنْفُسِہِمْ بِالْکُفْرِ اُولٰٓئِکَ حَبِطَتْ اَعْمَالُہُمْ وَ فِی النَّارِہُمْ خٰلِدُوْنَ﴾ (التوبۃ: ۱۷) ’’مشرکوں کا کبھی حق نہیں کہ وہ اللہ کی مسجدیں آباد کریں ، اس حال میں کہ وہ اپنے آپ پر کفر کی شہادت دینے والے ہیں ۔ یہ وہ ہیں جن کے اعمال ضائع ہوگئے اور وہ آگ ہی میں ہمیشہ رہنے والے ہیں ۔ ‘‘ پھر جو اس حالت میں مرے گا اللہ اس کو ہرگز معاف نہیں کرے گا اور اس پر جنت حرام ہے۔اللہ عزوجل نے فرمایا: ﴿ اِنَّ اللّٰہَ لَا یَغْفِرُ اَنْ یُّشْرَکَ بِہٖ وَ یَغْفِرُ مَا دُوْنَ ذٰلِکَ لِمَنْ یَّشَآئُ﴾ (النسآء: ۴۸) ’’بے شک اللہ نہیں بخشے گا کہ اس کا شریک بنایا جائے اور وہ بخش دے گا جو اس سے کم گناہ، جسے چاہے گا۔‘‘ نیز اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے فرمایا ہے: ﴿ اِنَّہٗ مَنْ یُّشْرِکْ بِاللّٰهِ فَقَدْ حَرَّمَ اللّٰہُ عَلَیْہِ الْجَنَّۃَ وَ مَاْوٰیہُ النَّارُ وَ مَا لِلظّٰلِمِیْنَ مِنْ اَنْصَارٍ﴾ (المائدۃ: ۷۲) ’’بے شک حقیقت یہ ہے کہ جو بھی اللہ کے ساتھ شریک بنائے سو یقینا اس پر اللہ تعالیٰ نے جنت حرام کر دی ہے اور اس کا ٹھکانا آگ ہے اور ظالموں کا کوئی مدد گار نہیں ۔‘‘ مُردوں اور بتوں کو پکارنا اور ان سے فریاد کرنا اور ان کے لیے نذر ماننا اور ان کے لیے جانور ذبح کرنا بھی شرک اکبر کی اقسام میں سے ہے۔‘‘ شرح: ہمیں یہ معرفت حاصل ہوگئی کہ توحید کی تین اقسام ہیں ؛ جس پر کتاب اللہ اور سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے دلائل موجود ہیں ؛ تو ہمیں یہ بھی معلوم ہوگیا کہ ان میں سے ہر ایک قسم کی ضد(الٹ) دوسری اقسام بھی ہیں ۔ پس جب توحید کی تین اقسام تھیں ؛ تو بلا شک و شبہ شرک کی بھی توحید کی تقسیم کے اعتبار سے تین اقسام ہیں ۔ ربوبیت میں شرک ؛ الوہیت میں شرک اور اسماء و صفات میں شرک ۔  یہاں پر شیخ رحمہ اللہ نے شرک کے حجم کے اعتبار سے اس کی ایک دوسری تقسیم ذکر کی ہے؛ یعنی شرک اکبر اورشرک اصغر اور شرک خفی۔اس کی تفصیل آگے آئے گی۔لیکن کیا شرک خفی ایک علیحدہ قسم ہے؛ یا پھر شرک کی سابقہ دو حالتوں کا وصف ہے؟ اور اس کا یہ نام’’شرک خفی‘‘ رکھنے کا سبب بھی آگے آئے گا۔ شرک اکبر اور شرک اصغر اپنی حدود و قیود اور حکم کے اعتبار سے بھی مختلف ہیں ۔ شرک اکبر: اللہ تعالیٰ کے حقوق میں [میں سے کسی حق میں ]کسی غیر کو اس کے برابر کرنے کا نام ہے ۔ پس جو کوئی کسی غیر اللہ کو اللہ تعالیٰ کے حقوق میں اس کے برابر کرتا ہے؛وہ یقیناً اس غیر کو اللہ کے ساتھ شریک اورہم سر بناتا ہے۔شرک کا مطلب ہے کہ اللہ تعالیٰ کے ساتھ اس کا ہمسر بنانا۔اسی لیے اللہ تعالیٰ نے بتایا ہے کہ کفار جب بروز قیامت جہنم کی آگ میں داخل ہوں گے تو وہ کہیں گے: 
Flag Counter