Maktaba Wahhabi

481 - 702
لاسکے۔ محمد رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم ہی کی وجہ سے ہم لوگ کفر اور اسلام میں ، شرک و توحید، بدعت و سنت میں اور حرام و حلال میں فرق اور تمیز کرسکے۔ اللہ تعالی نے اپنے حبیب محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو ایسا اعلی و ارفع مرتبہ عطا فرمایا، جو ان سے پہلے آنے والے کسی بھی دوسرے نبی اور رسول کو ہرگز حاصل نہ ہوسکا۔ { ذٰلِکَ فَضْلُ اللّٰہِ یُؤْتِیْہِ مَنْ یَّشَآئُ وَاللّٰہُ ذُو الْفَضْلِ الْعَظِیْمِ } [الحدید: ۲۱] ہم مسلمان اس بات کو اپنے لیے باعثِ فخر و مسرت سمجھتے ہیں کہ ہم اپنے اوقات کو رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود و سلام بھیجتے ہوئے گزاریں ۔ مگر ہم لوگ کون اور ہمارا مقام و مرتبہ کیا ہے؟ اللہ رب العزت جو تمام کائنات کے خالق و مالک ہیں ، خود بھی اپنے فضل سے اپنے رسول مقدس صلی اللہ علیہ وسلم پر صلات و سلام بھیجتے ہیں ، جیسا کہ فرمایا: { اِنَّ اللّٰہَ وَ مَلٰٓئِکَتَہٗ یُصَلُّوْنَ عَلَی النَّبِیِّ یٰٓاَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا صَلُّوْاعَلَیْہِ وَ سَلِّمُوْا تَسْلِیْمًا} [الأحزاب: ۵۶] [یقینا اللہ تعالیٰ اور ان کے فرشتے نبی پر رحمت بھیجتے ہیں ۔اے ایمان والو! تم بھی ان پر درود بھیجو اور خوب سلام بھیجو] ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے اعلی درجات میں سے ایک درجہ یہ بھی ہے کہ جب قیامت کا دن ہوگا تو تمام بادشاہوں کا بادشاہ اللہ تعالی اپنے تمام بندوں کو جمع فرمائیں گے اور لوگ قیامت کے دن کی سختیوں کے پیش نظر بڑے غم، پریشانی، کرب اور تکلیف کے عالم میں ہوں گے۔ لوگ آپس میں ایک دوسرے سے کہیں گے کہ اگر ہم اللہ تعالیٰ کے نبیوں میں سے کسی نبی سے گزارش کریں کہ وہ نبی اللہ تعالیٰ سے اس بات کی درخواست کریں کہ اللہ تعالیٰ بندوں کے درمیان فیصلے اور بندوں کا حساب شروع کریں اور ہم لوگوں کو اس انتظار کی تکلیف سے نجات مل جائے۔ پھر لوگ آدم علیہ السلام کے پاس جائیں گے اور ان سے کہیں گے کہ اے آدم! آپ ہی تمام انسانوں کے باپ ہیں ، آپ کو اللہ تعالیٰ نے اپنے ہاتھوں سے بنایا، آپ میں اپنی بنائی ہوئی مختلف جانوں میں سے ایک جان کو پھونکا اور اپنے فرشتوں کو حکم دیا کہ وہ آپ کے لیے سجدہ کریں ، تو آپ اپنے رب کے پاس ہمارے لیے سفارش کردیں کہ اب اللہ تعالیٰ ہمارے درمیان حساب شروع کریں تو آدم علیہ السلام اپنی غلطی کا تذکرہ کرتے ہوئے کہیں گے کہ میں اس لائق نہیں ہوں ۔ مجھے اپنی غلطی کی وجہ
Flag Counter