Maktaba Wahhabi

480 - 702
نیز فرمایا: { اِنَّ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ کَانَتْ لَھُمْ جَنّٰتُ الْفِرْدَوْسِ نُزُلًا . خٰلِدِیْنَ فِیْھَا لَا یَبْغُوْنَ عَنْھَا حِوَلًا} [الکھف: ۱۰۷، ۱۰۸] [یقینا جو لوگ ایمان لائے اور انھوں نے کام بھی اچھے کیے، یقینا ان کے لیے الفردوس کے باغات کی مہمانی ہے۔جہاں وہ ہمیشہ رہا کریں گے، جس جگہ کو بدلنے کا کبھی ان کا ارادہ ہی نہ ہوگا] اگر کسی شخص نے اللہ تعالی کے ساتھ کسی اور کو شریک کیا یا کوئی شخص کفر کا شکار ہوگیا تو ایسے شخص کا ٹھکانا دوزخ ہے، جس میں انھیں سوچ اور گمان سے بالاتر نہایت سخت عذاب دیا جائے گا۔ نعوذ باﷲ منہ۔ ایسے لوگ اللہ تعالی کے اس فرمان میں شامل ہیں : { اِنَّہٗ مَنْ یُّشْرِکْ بِاللّٰہِ فَقَدْ حَرَّمَ اللّٰہُ عَلَیْہِ الْجَنَّۃَ وَ مَاْوٰہُ النَّارُ} [المائدۃ: ۷۲] [یقین جانو کہ جو شخص اللہ کے ساتھ شرک کرتا ہے، اللہ تعالی نے اس پر جنت حرام کردی ہے اور اس کا ٹھکانا جہنم ہے] نیز فرمایا: { اِنَّ اللّٰہَ لَا یَغْفِرُ اَنْ یُّشْرَکَ بِہٖ وَ یَغْفِرُ مَا دُوْنَ ذٰلِکَ لِمَنْ یَّشَآئُ وَمَنْ یُّشْرِکْ بِاللّٰہِ فَقَدْ ضَلَّ ضَلٰلًا بَعِیْدًا} [النساء: ۱۱۶] [اسے اللہ تعالیٰ قطعاً نہ بخشے گا کہ اس کے ساتھ شریک کیاجائے، ہاں شرک کے علاوہ گناہ جس کے چاہے معاف فرما دیتا ہے اور اللہ کے ساتھ شریک کرنے والا بہت دور کی گمراہی میں جا پڑا] اللہ تعالیٰ نے چاہا کہ وہ اپنے بندوں کے لیے ایسا راستہ بنا دے جس پر چل کر بندے اس عذاب سے بچ سکیں ۔ اسی لیے اللہ تعالیٰ نے ہر قوم کی طرف اپنے رسول بھیجے ، تاکہ بندے ہدایت حاصل کر سکیں ، صرف خالص ایک اللہ تعالی ہی کی عبادت کریں ، دوسروں کو اللہ تعالیٰ کے ساتھ شریک نہ کریں اور کسی بھی ہستی کو اللہ تعالیٰ کے برابر نہ سمجھیں ۔ رسولوں کے سلسلے کے سب سے آخری رسول محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہیں ۔ ان کی پاکیزہ روح پر اللہ کی رحمت نازل ہو ۔ ان کے واسطے ہی سے ہمیں اللہ تعالیٰ کے کلام قرآن مجید کے بارے میں معلومات حاصل ہوئیں اور ہم اللہ تعالی کے سارے احکامات پر ایمان
Flag Counter