Maktaba Wahhabi

120 - 702
ابن عمیر۔ قال أبو عیسی: وحدیث أبي سعید حدیث حسن‘‘[1] یعنی روایت ہے ابوسعید سے کہا کہ آیا ایک شخص اور نماز پڑھ چکے تھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ، فرمایا: کون تجارت کرتا ہے اس شخص کے ساتھ؟ یعنی اس کے ساتھ شریک ہوجائے تو جماعت کا ثواب دونوں پائیں ، سو کھڑا ہوا ایک مر د اور نماز پڑھ لی اس کے ساتھ۔ اور مسند امام احمد بن حنبل میں ہے: ’’عن أبي أمامۃ أن النبي صلی اللّٰهُ علیه وسلم رأی رجلاً یصلي، فقال: ألا رجل یتصدق علی ھذا یصلي معہ؟ فقام رجل فصلی معہ، فقال رسول اللّٰه صلی اللّٰهُ علیه وسلم : ھذان جماعۃ‘‘[2]کذا في فتح الباري شرح صحیح البخاري۔[3] [ ابوامامہ کے واسطے سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو تنہا نماز پڑھتے ہوئے دیکھا تو فرمایا کہ کیا کوئی ہے جو اس شخص کے ساتھ صدقہ کرے اور اس کے ساتھ نماز ادا کرے؟ تو ایک آدمی کھڑا ہوا اور اس کے ساتھ نماز پڑھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ دونوں جماعت ہے۔ ایسا ہی بخاری کی شرح فتح الباری میں ہے] اور ایک روایت میں مسند کے اس لفظ کے ساتھ وارد ہے: ’’صلی رسول اللّٰه صلی اللّٰهُ علیه وسلم بأصحابہ الظہر فدخل رجل وذکرہ‘‘ کذا في المنتقی۔[4] [ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے اصحاب کے ساتھ ظہر کی نماز پڑھی۔ پھر ایک شخص داخل ہوا۔ پھر پوری حدیث ذکر کی ہے۔ المنتقیٰ میں ایسا ہی ہے] اور کہا حافظ جمال الدین زیلعی نے تخریج احادیث ہدایہ میں : ’’و رواہ ابن خزیمۃ وابن حبان والحاکم في صحاحھم، قال الحاکم: حدیث صحیح علی شرط مسلم ولم یخرجاہ‘‘[5]انتھی
Flag Counter