Maktaba Wahhabi

285 - 331
بہترین چمڑی بھی عنایت فرمائی گئی۔پھر سوال کہ اب تمہیں کون سا مال زیادہ محبوب ہے؟ جواب میں اُس نے اونٹ یا گائے(راوی اسحق کو شک ہے)چنانچہ اسے حاملہ اونٹنی دی گئی اور کہا اللہ تیرے لئے اس میں برکت پیدا کرے۔پھر فرشتہ گنجے کے پاس گیا اور اُس سے کہا تجھے کیا چیز زیادہ پسند ہے؟ اُس نے کہا عمدہ بال اور یہ کہ یہ بیماری جس کی وجہ سے لوگ مجھ سے کراہت محسوس کرتے ہیں،مجھ سے رفع ہو جائے۔اب فرشتے نے اس کے بدن پر ہاتھ پھیرا اور وہ بیماری ختم ہو گئی اور ساتھ ہی اُسے بہترین بال بھی عطا کئے گئے۔اس کے بعد فرشتے نے اس سے پوچھا تمہیں کون سا مال زیادہ پسند ہے؟ کہا گائے یا اونٹ۔چنانچہ اس کو حاملہ گائے دی گئی اور کہا اللہ تیرے لئے اِس مال میں برکت عطا کرے۔اب فرشتہ اندھے کے پاس آیا اور اس سے سوال کیا کہ تجھے کون سی چیز پسند ہے؟ اُس نے کہا یہ کہ اللہ میری بینائی واپس لوٹا دے جس سے میں لوگوں کو دیکھ سکوں۔فرشتے نے اس کی آنکھوں پر ہاتھ پھیرا اور اللہ نے اس کی بینائی واپس لوٹا دی۔اس کے بعد پوچھا تجھے کون سا مال زیادہ محبوب ہے؟ کہا بکری۔چنانچہ اس کو حاملہ بکری عطا کی گئی۔کچھ مدت بعد ان سب کے ہاں اتنی تعداد میں بچے بڑھے کہ اُس کا ایک میدان اونٹوں کا ہو گیا،اُس کا ایک میدان گائے کا اور اُس کا بکری کا۔پھر وہی فرشتہ کوڑھی کے پاس،اسی پہلی شکل و صورت میں آیا اور کہا کہ میں مسکین آدمی ہوں،میرے تمام اسباب منقطع ہو چکے ہیں اور معاملہ یہاں تک پہنچ گیا ہے کہ میں آج اپنے وطن میں اللہ کی مدد اور پھر تیری مدد کے بغیر نہیں پہنچ سکتا میں تجھ سے اُس ذاتِ پاک کے ذریعے سے،جس نے تجھے خوبصورت رنگ،بہتر چمڑی اور مال عطا کیا ہے،یہ سوال کرتا ہوں کہ مجھے ایک اونٹ دے دے جس پر میں سفر کر کے اپنے وطن پہنچ سکوں۔اُس نے کہا مجھے بہت سی ضرورتیں درپیش ہیں۔فرشتے نے کہا غالباً میں تجھے پہچانتا ہوِ کیا تو کوڑھی نہ تھا؟ تجھ سے لوگ کراہت محسوس کرتے تھے،فقیر نہ تھا؟ تجھے اللہ عزوجل نے یہ مال عطا کیا۔اس نے کہا یہ مال مجھے وراثت میں حاصل ہوا ہے میں نے اسے اپنے باپ دادا سے پایا ہے۔اس نے کہا اگر تو کذب بیانی کرتا ہے تو اللہ پھر تجھے ایسا ہی کر دے جیسا تو پہلے تھا۔بعد ازاں وہ فرشتہ گنجے کے پاس اُسی کی صورت میں آیا۔اس سے بھی وہی بات کی جو کوڑھی سے کی تھی اور اس نے بھی وہی جواب دیا جو کوڑھی نے دیا تھا تو فرشتنے نے اس سے کہا اگر تو جھوٹا ہے تو اللہ تجھے پھر ویسا ہی کر دے جیسا کہ تو اُس سے پہلے تھا۔پھر وہ فرشتہ اندھے کے پاس آیا،اِسی کی شکل و صورت میں۔کہا میں ایک مسکین اور مسافر ہوں۔میرا تمام سامانِ سفر اور زادِ راہ ختم ہو چکا ہے۔آج مجھے اپنی پہنچ کے لئے اللہ کی مدد اور پھر تیری امداد کے سوا کوئی اور ذریعہ دکھائی نہیں دیتا میں تجھ سے اُس ذات کا واسطہ دے کر جس نے تجھے
Flag Counter