Maktaba Wahhabi

277 - 331
پس ایسے شخص کے بارے میں یہ دو اُمور بیک وقت جمع ہونے کی دو وَجہیں تھیں۔ایک یہ کہ اُس نے اپنے آپ کو بہت بڑا سمجھا،اور دوسری یہ کہ لوگ اس کلمہ کی وجہ سے اسے بڑا سمجھیں چانچہ یہ دونوں وصف ایسے ہیں جن کا یہ اہل نہ تھا۔نتیجہ یہ شخص تمام مخلوقِ الٰہی سے زیاد خبیث اللہ کے نزید مغضوب علیہ اور حقیر ترین بن گیا اور خبیث اور مبغوض شخص قیامت کے دن تمام مخلوق سے زیادہ حقیر اور ذلیل متصور ہو گا۔کیونکہ وہ اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کی بنا پر مخلوقِ الٰہی کے سامنے اپنے آپ کو بڑا ظاہر کرتا رہا۔ زیر بحث حدیث میں ہر اُس امر سے ڈرایا گیا ہے جس میں اپنے آپ کو بڑا بنانے کا اظہار کیا گیا ہو۔اس سلسلے میں سنن ابی داؤد میں ابن ابی مجلز سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ ایک دفعہ سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ سیدنا ابن زبیر اور ابن عامر رضی اللہ عنہما کے پاس تشریف لائے تو ابن عامر نے کھڑے ہو کر استقبال کیا۔لیکن ابن زبیر رضی اللہ عنہ بدستور بیٹھے رہے۔یہ دیکھ کر سیدنا امیر معاویہ رضی اللہ عنہ نے ابن عامر سے کہا کہ آپ بھی بیٹھ جائیں کیونکہ میں نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ:’’جو شخص یہ چاہے کہ دوسرے لوگ اُس کے لئے کھڑے ہوں تو اس کو اپنا ٹھکانہ جہنم قرار دے لینا چاہیئے۔‘‘(ترمذی)۔ سیدنا ابوامامہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک مرتبہ رحمت عالم صلی اللہ علیہ وسلم اپنے عصا پر ٹیک لگائے ہوئے ہمارے پاس تشریف لائے ہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھ کر کھڑے ہو گئے۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’عجمیوں کی طرح کسی کی تعظیم کے لئے کھڑے نہ ہوا کرو جس سے ایک دوسرے کی عظمت ہوتی ہو‘‘(ابوداؤد)یہ صفت ان صفات سے ہے جن کو جوں کا توں سمجھنا ضروری ہے۔اسی طرح کتاب و سنت میں جو صفات مذکور ہیں ان کا اتباع اسی طرح ضروری ہے جس طرح اللہ تعالیٰ کی ذات کو لائق ہے۔ہم اللہ تعالیٰ کی تمام صفات کو بلا تمثیل و تنزیہہ،اور بلا تعطیل ثابت مانتے ہیں۔اہل سنت،صحابہ رضی اللہ عنہم تابعین اور ان کے بعد تمام اسلامی فرقوں کا یہی مسلک اور مذہب ہے۔اور وہ اختلاف جو اس وقت ہمارے سامنے موجود ہے،یہ تیسری صدی ہجری کے آخری دَور کی پیداوار ہے۔اور اسی تفریق اور اختلاف کی وجہ سے اُمت محمدیہ صلی اللہ علیہ وسلم صراط مستقیم سے ہٹ گئی ہے۔یہ بات ہر اُس شخص کو معلوم ہے جو تاریخ پر گہری نگاہ رکھتا ہے۔واللہ المستعان۔ فیہ مسائل ٭ کسی کو مَلِکَ الْاَمْلَاکِ یعنی شہنشاہ یا شاہانِ شاہ کے نام سے موسوم کرنے کی ممانعت۔٭ہر وہ لفظ یا جملہ
Flag Counter