Maktaba Wahhabi

214 - 331
والے سب مل کر بھی میرے اس خاص بندے کے خلاف محاذ قائم کرلیں تو میں اپنے بندے کو پھر بھی ان کے چنگل سے بچا لوں گا۔اور جو شخص مجھے چھوڑ دے اور مجھ سے اعراض کرلے،تو میں تمام اسباب کو ختم کردوں گا۔اور اس کے قدموں تلے سے زمین نکال کر اس کو فضا میں معلق کردوں گا اور اسے اس کے نفس ہی کے سپرد کرکے چھوڑ دوں گا۔خبردار! میں اپنے بندے کے لئے اکیلا کارساز ہوں جب تک میرا بندہ میری اطاعت و فرمانبرداری میں رہے گا۔میں اسے بغیر سوال کئے دیتا چلاجاؤں گا اور اس کی پکار سے پہلے اس کی دعا قبول کروں گا۔کیونکہ میں اس کی حاجت کو اس سے زیادہ جانتا اور سمجھتا ہوں۔‘‘ پیش نظر آیت کریمہ میں توکل علی اللہ کی فضیلت بیان فرمائی گئی ہے۔حقیقت یہ ہے کہ جلب منفعت اور دفع ضرر کے لئے توکل علی اللہ بہت بڑا سبب اور ذریعہ ہے۔اس آیت کریمہ میں اس بات کی طرف بھی توجہ دلائی گئی ہے کہ توکل کے ساتھ ساتھ اسباب اور ذرائع کو بروئے کار لانا چاہیئے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے بھی پہلے تقویٰ کا ذکر فرمایا اور بعد میں توکل بیان کیا۔جیسا کہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:(ترجمہ)’’اللہ تعالیٰ سے ڈر کر کام کرتے رہو،ایمان رکھنے والوں کو اللہ ہی پر بھروسہ کرنا چاہیئے۔‘‘ یہاں تقویٰ کو توکل کے ساتھ اس لئے بیان فرمایا کہ تقوی ان اسباب کو شامل ہے جن اسباب کی شریعت اسلامیہ نے اجازت دی ہے اور اس بات کو بطور خاص ذہن میں رکھنا چاہیئے کہ توکل بغیر شرعی اسباب کے کوئی معنی نہیں رکھتا۔اگرچہ اس میں اس طرح کا توکل پایا جاتا ہے پس انسان کو چاہیئے کہ اپنے عجز کو توکل اور توکل کو عجز نہ سمجھے بلکہ ان تمام اسباب کو جن سے اپنا مقصود حاصل کرنا ہو،بروئے کار لائے اور جو جائز اسباب مہیا ہو سکیں،ان کو ترک نہ کرے۔ وعن ابن عباس رضی اللّٰه عنہ قَالَ حَسْبُنَا اللّٰه وَ نِعْمَ الْوَکِیْلُ قَالَھَا اِبْرَاھِیْمُ حِیْنَ اُلْقِیَ فِی النَّارِ وَ قَالَھَا مُحَمَّدٌ صلی اللّٰه علیہ وسلم حِیْنَ قَالُوْا لَہٗ اِنَّ النَّاسَ قَدْ جَمَعُوْا لَکُمْ فَاخْشَوْھُمْ فَزَادَھُمْ اِیْمَانًا وَّ قَالُوْا حَسْبُنَا اللّٰه وَ نِعْمَ الْوَکِیْلُ(رواہ البخاری والنسائی)۔ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ’’حَسْبُنَا اللّٰه وَ نِعْمَ الْوَکِیْلُ ‘‘ سیدنا ابراہیم علیہ السلام نے اُس وقت کہا تھا جب انہیں آگ میں ڈالا گیا تھا۔اورمحمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اُس وقت کہا تھا جب جنگ اُحد کے اختتام پر لوگوں نے کہا کہ دشمن تمہارے لئے فوجیں جمع کر رہا ہے اس سے ڈرو،تو اس سے مسلمانوں کا ایمان اور مضبوط ہوا اور بڑھا۔
Flag Counter