Maktaba Wahhabi

172 - 331
(۱)۔نجوم کی تصدیق سے۔(۲)۔قضاء و قدر کی تکذیب سے اور(۳)۔حکام و آئمہ کے ظلم سے۔‘‘(رواہ عبد بن حمید)۔ ابو محجن رضی اللہ عنہ سے مرفوعاً روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’میں اپنی اُمت کے بارے میں تین چیزوں سے خطرہ محسوس کر رہا ہوں:(۱)۔حکام و آئمہ کا ظلم۔(۲)۔نجوم پر ایمان۔اور۔(۳)۔قضاء و قدر کی تکذیب۔(رواہ ابن عساکر و حسنہ السیوطی)۔سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے مرفوعاً روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’مجھے اپنے بعد اُمت کے بارے میں دو چیزوں کا خطرہ ہے:۱۔قضاء و قدر کی تکذیب اور ۲۔نجوم پر ایمان کا۔‘‘(مسند ابو یعلی،کامل ابن عدی و کتاب النجوم للخطیب و حسنہ للسیوطی) علم نجوم کی تردید میں متعدد احادیث ذکر کی گئی ہیں اور اس سے محفوظ رہنے کے لئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے وعیدی ارشادات ایک مسلمان کے لئے کافی و وافی ہیں۔ وہ علم نجوم جس سے تجربہ اور مشاہدہ کے بعد زوالِ شمس،اور جہت ِ قبلہ وغیرہ معلوم کی جاتی ہے اُس کا حاصل کرنا ممنوع نہیں کیونکہ یہ اس سے زیادہ نہیں کہ اس سے پتا چل جاتا ہے کہ جب تک سایہ کم ہوتا رہے گا تو سورج مشرقی کنارہ سے وسط آسمان کی طرف بڑھتا جائے گا اور جب سایہ زیادہ ہونے لگے گا تو وسط آسمان سے سورج مغربی کنارہ کی طرف گرنا شروع ہو جائے گا اور یہ ایک صحیح علم ہے جس کا ادراک مشاہدہ سے ہوتا ہے۔البتہ اتنی بات ضرور ہے کہ اس فن کے جاننے والوں نے ایسے آلات ایجاد کر لئے ہیں جن کی وجہ سے آدمی سورج کی رفتار کا ہر وقت معائنہ کرنے کا محتاج نہیں رہا(مثلاً گھڑیاں وغیرہ)۔اور جو ستاروں سے جہت قبلہ پر استدلال کیا جاتا ہے تو وہ ایسے ستارے ہیں جن کے مطالعہ سے ایسے اہل علم ائمہ نے قوانین وضع کئے ہیں جن کے دینی شغف اور معرفت اسلام میں ہمیں کوئی شک نہیں ہے اور ہم ان کو اس معاملہ میں سچا سمجھتے ہیں۔مثلاً کبھی ان ستاروں کو کعبہ میں کھڑے ہو کر مشاہدہ کیا اور کبھی کعبہ سے باہر تو ان کا ادراک ایک مشاہدہ کی خبر ہے اور ہمارا ادراک یہ ہے کہ ہم ان کی خبر کو قبول کرتے ہیں کیونکہ وہ دینی لحاظ سے ہمارے نزدیک مشکوک نہیں ہیں اور نہ وہ اپنی معرفت میں کوتاہی کرنے والے تھے۔‘‘ ابن المنذر مجاہد رحمہ اللہ سے نقل کرتے ہیں کہ:وہ چاند کی منزلوں کا علم سیکھنے کو معیوب نہیں سمجھتے۔‘‘ ابن المنذر نے ابراہیم کا یہ قول بھی روایت کیا ہے کہ ’’ان کے نزدیک وہ علم نجوم جس سے بر و بحر وغیرہ میں راستے اور دیگر ضروری چیزوں کا پتا چل سکے وہ ممنوع نہیں ہے۔‘‘ ابن رجب رحمہ اللہ اور الماذون رحمہ اللہ فرماتے ہیں:’’وہ علم نجوم جس سے انسان اپنا سفر صحیح طور پر جاری
Flag Counter