Maktaba Wahhabi

155 - 331
پھنسنا چاہئے۔اور نہ اس فریب میں آنا چاہئے کہ ان کے پاس لوگوں کا جمگھٹا لگا رہتا ہے اور اس سے بھی دھوکا نہ کھانا چاہیے۔کہ ان کے پاس علم والے لوگ آتے ہیں۔کیونکہ ان کے پاس اہل علم نہیں بلکہ جاہل لوگ آتے ہیں۔اگر ان کے پاس علم کی دولت ہوتی تو خلاف شریعت امور کا ارتکاب نہ کرتے ان کا حال یہ ہے کہ رات دن محرمات کے ارتکاب میں مبتلا اور مشرکانہ تعویذ گنڈوں میں مصروف رہتے ہیں۔‘‘ ابوداؤد،ترمذی،نسائی،ابن ماجہ اور مستدرک حاکم میں مندرجہ ذیل الفاظ سے حدیث مروی ہے مزید برآں حاکم کا کہنا ہے کہ یہ حدیث صحیح بخاری اور مسلم کی شروط پر پوری اترتی ہے۔حدیث کے الفاظ یہ ہیں:’’جو شخص کاہن او ر نجومی کی بات کی تصدیق کرے۔تو گویا انے اس دین اسلام کا انکار کیا جو محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر اتارا گیا۔‘‘ مصنف رحمہ اللہ نے نے تو راوی کے نام کی جگہ خالی چھوڑدی تھی لیکن اس روایت کو امام احمد،امام بہیقی اور حاکم نے سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مرفوعاً روایت کیا ہے۔ اس حدیث میں کاہن اور جادوگر کے کفر پر واضح دلیل ہے کیونکہ یہ علم غیب کا دعویٰ کرتے ہیں جو سراسر کفر ہے او ر ان کی تصدیق کرنے والا بھی کافر ٹھہرا۔الله تعالیٰ کے علاوہ کسی کا علم غیب کا دعوٰی کرنا یاکسی کے متعلق یہ عقیدہ رکھنا کہ وہ علم غیب جانتا ہے،کفر ہے۔قرآن کریم کی مندرجہ ذیل آیت اس پر شاہد ہے:’’اس گھڑی(قیامت)کا علم الله ہی کے پاس ہے۔وہی بارش برساتا ہے وہی جانتا ہے کہ ماؤں کے پیٹ میں کیا پرورش پارہا ہے،کوئی متنفس نہیں جانتا کہ کل وہ کیا کمائی کرنے والا ہے اور نہ کسی شخص کو یہ خبر ہے کہ کس سرزمین میں اس کو موت آنی ہے۔الله ہی سب کچھ جاننے والا اور باخبر ہے۔‘‘(سورۃ القمان:۳۴)۔ سورۃ الانعام(آیت۵۹)میں ارشادِ ربانی ہے:(ترجمہ):’’ اسی کے پاس غیب کی کنجیاں ہیں جنہیں اس کے سوا کوئی نہیں جانتا۔‘‘ سورۃ جن(آیت۲۶)میں ارشاد فرمایا گیا کہ:’’ وہ عالم الغیب ہے،اپنے غیب پر کسی کو مطلع نہیں کرتاسوائے اس رسول کے جسے اس نے پسند کرلیا ہو۔‘‘ پس جو شخص عراف یا کاہن کی تصدیق کرتا ہے وہ مندرجہ بالا آیات سے کفر کا مرتکب ہوتاہے۔اور جوآیات سے کفر کرے وہ کافرہوجاتا ہے۔ وعن عمران بن حصین مرفوعًا لَیْسَ مِنَّا مَنْ تَطَیَّرَ أَوْ تُطُیِّرَلَہٗ أَتَکَھَّنَ أَوْ تُکُھِّنَ لَہٗ أَوْ سَحَرَأَوْسُحِرَلَہٗ وَمَنْ أَتٰی کَاھِنًا فَصَدَّقَہٗ بِمَایَقُوْلُ فَقَدْکَفَرَ بِمَآ اُنْزِلَ عَلٰی مُحَمَّدٍ صلی اللّٰه علیہ وسلم سیدنا عمران بن حصین رضی اللہ عنہ سے مرفوعاً روایت ہے رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو شخص خود فال نکالے یا اس کے
Flag Counter