Maktaba Wahhabi

72 - 129
بِلِ کَیْفَ خُلِقَتْ کیا یہ لوگ اُونٹ کی طرف نہیں دیکھتے کہ اسے کیسے پید اکیا گیا۔ حضرت بایزید بسطامی کا قول:۔ معرفت یہ ہے کہ بندہ کو یہ معلوم ہو جائے کہ مخلوق کی تمام حرکات و سکنات خالق کی طرف سے ہے ایک اللہ والے نے فرمایا کہ جس نے اللہ کو پہچان لیا اسے دنیا کی چیزوں کی کوئی خواہش نہیں رہتی اور اس کیلئے جدائی اور وصل کوئی چیز نہیں ہوتے یہاں پہچان سے مُراد معرفت ہے۔ حضرت علی ہجویری نے فرمایا معرفت اس بندہ کو حاصل ہوتی ہے جس پر خداوند کی عنایت ہو وہی دل کو کھولتا اور بند کرتا ہے۔ حضرت عبد اللہ بن مبارک رحمہ اللہ نے فرمایا۔ معرفت یہ ہے کہ ہر ہر چیز سے تعجب ختم ہو جائے کسی بھی چیز پر تعجب نہ ہو کیونکہ تعجب اس فعل سے ہوتا ہے جو مقدر سے زیادہ ہو۔ حضرت ذوالنون مصری رحمہ اللہ نے فرمایا۔ معرفت یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ اپنے بندہ کو اپنے اسرار سے آگاہ کردے یعنی اس کے دل کو روشن اور آنکھ کو بینا کر کے اسکو تمام اصول سے محفوظ رکھے۔ حضرت حسن بصری رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ من عرف اللّٰه لم یحب غیرہ ومن عرف الدنیا زھد فیہ جسے اللہ کی معرفت حاصل ہو وہ اس کے سوا کسی سے محبت نہیں کریگا اور جو شخص دنیا کی حقیقت پہچان لے وہ اس سے کنارہ کشی اختیار کریگا۔ امام غزالی رحمہ اللہ فرماتے ہیں ۔ کہ اس کائنات کا ہر ذرّہ معرفت حق کا راستہ ہے جس مخلوق پر بھی تفصیلی نگاہ ڈالو وہ اپنے خالق کی عظمت پر دلالت کرے گی ۔
Flag Counter