Maktaba Wahhabi

304 - 331
٭فرائضِ منصبی پر اسلام کا اثر: ایک ایسی ریاست جہاں مسلمان اکثریت میں نہیں ، وہاں اسلام قبول کرنے کے بعد اپنے فرائض منصبی کی ادائیگی کے حوالے سے محترمہ فاطمہ مک ڈیوڈسن نے کہا: ’’اسلام ہم سے خلوص اور مستعدی کے ساتھ اپنے فرائض ادا کرنے کا تقاضا کرتا ہے اورمیں مکمل خلوص کے ساتھ اسلامی تعلیمات پر عمل کرتی ہوں ۔ میں اپنے دفتری کام یا ذاتی زندگی میں جھوٹ نہیں بولتی۔ میں اپنی استعداد کے مطابق اور مکمل احساس ذمہ داری کے ساتھ خلافِ اسلام کوئی بھی کام کرنے سے گریز کرتی ہوں ۔ جہاں تک میرے فرائض منصبی پر میرے قبول اسلام کے اثر کا تعلق ہے تواسلام اس سلسلے میں ایک نعمت اور اچھائی ثابت ہواہے۔ ہمارے سابق وزیراعظم نے مجھے مصر کا دورہ کرنے کی ہدایت کی کیونکہ یہ شہرہ آفاق جامعۃالأزہرکی سرزمین اور تہذیب کامنبع ہے۔ وزیر اعظم موصوف اسلام کے بارے میں بہت سی باتیں بتایا کرتے تھے۔ جب میں نے اپنے موجودہ وزیراعظم سے کہا کہ مجھے بحیثیت وزیر مملکت برائے سوشل ڈویلپمنٹ اور لوکل گورنمنٹ مصر جانے کی اجازت دی جائے تو انھوں نے میری گزارش قبول کرتے ہوئے مجھے جامعۃالأزہراور’’سپریم کونسل آف اسلامک افئیرز‘‘ (Supreme Council of Islamic Affairs)کا دورہ کرنے کی ہدایت کی کیونکہ اپنے دورہ امریکہ اور برطانیہ کے دوران میں ہم نے ان دو اداروں کے بارے میں بہت کچھ سنا تھا۔ میں نے کئی دفعہ پارلیمانی انتخابات میں حصہ لیا اور مسلمان ہونے کے باوجود انتخابات میں کامیابی حاصل کی۔ میں نے وزیر تعلیم وثقافت کے طور پر بھی کام کیا ہے اور مسلمان ہونے کے باوجود وزیر اعظم کی کابینہ میں وزیر بھی رہی ہوں ۔ میں ایک اہم بات بتانا چاہوں گی کہ جمہوریہ ٹرینی ڈاڈاورٹوباگو میں عید الفطر اورعید الاضحیٰ کے موقع پر سرکاری چھٹی ہوتی ہے۔ پورے ملک میں مسلمانوں کو گھروں اور مسجدوں میں ماہ رمضان کی عبادات سرانجام دینے کی آزادی ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا: ’’ میں اسلامی دنیا سے اپیل کرتی ہوں کہ وہ اپنی صفوں میں اتحاد پیدا
Flag Counter