Maktaba Wahhabi

298 - 331
انٹرویو کے اختتام پر ان کی اشاعتی سرگرمیوں کی کامیابی کے لیے دعا کی گئی اور نشست کااختتام قرآن پاک کی اس آیت پر ہوا: ((إِن يَنصُرْكُمُ اللّٰهُ فَلَا غَالِبَ لَكُمْ)) ’’اگر اللہ تمھاری مدد فرمائے توکوئی تم پر غالب نہیں آسکتا۔‘‘ [1] [عائشہ کمِ۔ کوریا] (Ayesha Kim) میں نے اسلام کیوں قبول کیا؟ سب سے پہلے تو میں یہ کہوں گی کہ میں نے اسلام اس لیے قبول کیا کہ میں بنیادی طور پر ہمیشہ ہی سے مسلمان تھی اگر چہ مجھے اس بات کاعلم نہ تھا۔ زندگی کے ابتدائی مراحل میں متعدد وجوہات کی بنا پر میں نے عیسائیت پر ایمان ترک کردیا تھا۔ سب سے بڑی وجہ تو یہ تھی کہ جب کبھی میں نے عیسائیت کے حوالے سے اپنی کوئی الجھن دور کرنے کے لیے کسی پادری یاعام آدمی سے کوئی سوال پوچھا تو ہمیشہ یہی جواب ملا کہ آپ کو چرچ کی تعلیمات پر کوئی اعتراض نہیں کرناچاہیے۔ بس جو کچھ بتایا جاتا ہے اس پر ایمان لے آئیے۔ ان دنوں مجھ میں یہ کہنے کی ہمت نہ تھی کہ جو بات میری سمجھ میں نہیں آتی اس پر میں کیسے ایمان لے آؤں اور میرا تجربہ یہ ہے کہ کئی اور لوگ بھی جو عیسائی کہلاتے ہیں ، یہ کہنے کی جرأت نہیں کرسکتے۔ میں نے یہ کیا کہ رومن کیتھولک مذہب اور اس کا تین خداؤں پر ایمان کا نظریہ چھوڑ کر ایک ہی سچے معبود کو ماننا شروع کردیا جو کہ کلیسا کے تین خداؤں پر ایمان کے مقابلے میں بہت آسان تھا۔ عیسائی تعلیمات کے اسرار و معجزات کے مقابلے میں اب زندگی کا ایک نیا اور وسیع تر مفہوم میری سمجھ میں آگیا اور مسیحیت کے عجیب و غریب عقائد اور رسوم میری زندگی سے رخصت ہوگئے۔ میں جدھر دیکھتی اللہ ہی کی قدرت نظر آتی۔ اگرچہ میں اپنے سے زیادہ ذہین لوگوں کی طرح اپنی آنکھوں کے سامنے رونما ہوتے قدرت کے معجزے سمجھنے سے اپنے آپ کو عاجز پاتی، مگر میں حیران ہوکر ان معجزوں ، درختوں ، پھولوں ، پرندوں اور جانوروں کو دیکھتی
Flag Counter