Maktaba Wahhabi

249 - 331
سامنے بیان کروں ۔ میں اپنی طرح شک اور مایوسی میں مبتلا لوگوں سے یہ کہنا چاہتا ہوں کہ اس آپ بیتی سے فائدہ اٹھاکر اسلام کے مطالعے پر کچھ وقت اور توجہ صرف کریں ۔ یہ آپ کو دنیا کا نیا رخ دکھائے گا جو اس سے پہلے آپ نے کبھی نہیں دیکھا ہوگا اور توحید پر ایمان اور مساوات انسانی سے رہنمائی حاصل کرکے آپ کو وہ اطمینان و سکون حاصل ہوگا جو اسلام کا خاصہ ہے۔ یہاں میں سیلون (موجودہ سری لنکا) میں اپنے مسلمان بھائیوں بالخصوص جناب اے جے اے قادر کا شکریہ ادا کرنا ضروری سمجھتا ہوں جنھوں نے اسلامی عقیدے کا اعلان کرنے میں میری مدد اور حوصلہ افزائی فرمائی۔ میں جو نہی یہاں پہنچا تو میں نے ان سے رابطہ کیا۔ مجھے اس میں کوئی شک نہیں کہ جناب قادر نے میری گفتگو سے یہ اندازہ کرلیا تھا کہ میں بہت سوچ سمجھ کر اور مطالعہ کرنے کے بعد اسلام قبول کر رہا ہوں ، اندھیرے میں چھلانگ نہیں لگارہا۔ انھوں نے تمام ضروری باتوں کاخیال رکھا، اس لیے مجھے ان کے ہاتھ پر بیعت کرکے قبول اسلام کرنے سے بے حد خوشی ہوئی۔ میں اپنے عیسائی بھائیوں سے یہ گزارش کروں گا کہ میرے اس اقدام پر مجھے حقارت کی نظر سے نہ دیکھیں ۔ ذرا غور سے اسلام کا مطالعہ کریں ، رواداری سے کام لیں اور دل ودماغ کو تھوڑا سا تبدیل کرکے سوچیں تو انھیں یقین ہوجائے گا کہ عیسائیت کی تبلیغ وتعلیم کے مقابلے میں اسلام کی تعلیم و تربیت بدرجہا بہتر اورعظیم الشان ہے۔[1] [عمر پراؤٹ ] (Omar Proutt) میں نے اسلام کیوں قبول کیا؟ میں ایک آسٹریلین نو مسلم ہوں ۔ عیسائیت میں میرا نام ڈیرل چیمپئن (Daryl Champion) رکھا گیا تھا۔ میں نے یکم جون 1984 ء بمطابق 3 ربیع الآخر 1404 ھ کو سڈنی (Sydney)
Flag Counter