Maktaba Wahhabi

98 - 331
اور سہارا دیتا ہے۔ بائبل سے میری بیزاری کی وجہ یہ ہے کہ جب سے اسے پڑھنا شروع کیا، پہلے لفظ سے لے کر آخری لفظ تک اس سے مجھے حوصلہ افزائی نصیب ہوئی نہ دل میں کوئی ولولہ پیدا ہوا اور نہ روح کو بالیدگی ملی۔[1] [امینہ اینی سپیجٹ، انگلینڈ] (Ameena Annie Spieget- U.K) میرے خیال میں قرآنِ حکیم کی بائبل پر فوقیت اس کی ہمہ گیر آفاقیت کی وجہ سے ہے بائبل پر قرآنِ حکیم کی فوقیت میرے خیال میں اس کی ہمہ گیر آفاقیت کی وجہ سے ہے جس کے مقابلے میں یہودی صحائف (تورات، زبور وغیرہ) کی تنگ نظر اور سخت گیر قوم پرستی نے آج تک یہودیوں کو ان کی قبائلی ذہنیت سے باہر نہیں آنے دیا۔ چونکہ قرآن کی ہمہ گیر آفاقیت نے ایک برتر ضابطۂ اخلاق دیا ہے، لہٰذا دوسرے مذاہب اور ان کی تشکیل کردہ تہذیبوں پر اسلام حاوی ہو گیا ہے۔[2] [مریم جمیلہ بیگم، مقیم اسلام نگر، لاہور۔سابقہ مارگریٹ مارکس (نیویارک)] (Maryam Jameelah Begum, formerly Margaret Marcus-New York) قرآنِ حکیم لامتناہی دولت کا مخزن ہے مجھے نسلی اور طبقاتی امتیازات سے پاک اس عالمگیر اسلامی اخوت، توحید الٰہی، تمام انبیاء علیہ السلام
Flag Counter