Maktaba Wahhabi

48 - 331
اسلام دانش ِانسانی کی روحانی پیاس بجھاتا ہے جمعہ 5اگست کو میں مشرف بہ اسلام ہوا اور اسلام کی عالمگیر برادری کا رکن بن گیا۔ قبول اسلام سے قبل میں عیسائیت کے کیتھولک فرقے سے وابستہ تھا ۔ اس مذہب کی رسم پروری، کٹر نظریاتی تسلط اور نچلے درجے کی الوہیت پر فائز روحانی پیشواؤں (Saints) سے بیزار ہو کر میں کسی اور دین میں پناہ ڈھونڈنے پر مجبور ہو گیا۔ عیسائیت کے پروٹسٹنٹ، میتھوڈسٹ اور دوسرے فرقوں کو دیکھ کر میں پریشانی میں مبتلا ہو گیا۔ نتیجہ یہ ہوا کہ مذہب سے میری دلچسپی جاتی رہی لیکن اﷲ تعالیٰ کی عبادت کے فطری شوق نے مجھے عیسائیت کے تصوّف کے مطالعے کی طرف راغب کر دیا۔ اس سے مجھے کچھ تسکین تو ملی لیکن متصوفانہ روحانیت کا عقل ودانش سے تصادم مجھے اچھا نہ لگا، کیونکہ میں عقلِ سلیم کی تسکین بھی چاہتا تھا۔خوش قسمتی سے میرا رابطہ جناب عبدالرحمن اور کچھ دوسرے مسلم احباب سے ہوا جنھوں نے میری گزارش پر تمام دستیاب اسلامی لٹریچر مجھے فراہم کر دیا۔ میں غیر ارادی طورپر اسلام کے بنیادی اصولوں سے اتنا متاثر ہوا کہ میں نے بڑی تن دہی سے اسلام کا مطالعہ شروع کردیا اور اس کی تعلیمات کا اُ ن تعلیمات سے موازنہ کرنے لگا جو قبولِ اسلام سے قبل مجھے حاصل ہوئی تھیں ۔بالآخر میں اس مبارک نتیجے پر پہنچا کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے جس دین کی تبلیغ فرمائی وہی دین اﷲ تبارک و تعالیٰ کی عظمت و الوہیت کا صحیح ادراک عطا کرتا ہے اور وہی شعورِ انسانی کی روحانی پیاس بجھاتا ہے۔[1] [ابوبکر بیو موں بنجمن، سابق راڈرک لیوفرک بیوموں بنجمن] (Abu Bakr Beaumont.Benjamin, Faomerly Roderick Leofric Beaumont Benjamin)
Flag Counter