Maktaba Wahhabi

221 - 331
اہل مغرب اسلام کیوں قبول کرتے ہیں ؟ [برادر محمد امان ہوبوہم (Muhammad Aman Hobohum)جرمن قوم کے فرد ہیں ۔ کسی زمانے میں انھوں نے سفارت کاری کے شعبے میں کام کیا۔ سماجی مصلح ہونے کی بنا پر انھوں نے مشنری کام میں شمولیت اختیار کرلی۔ جب اللہ تعالیٰ نے انھیں اسلام کا راستہ دکھایا تو ان کے احساسات اور جذبۂ طمانیت عظیم دین اسلام سے ہم آہنگ ہوگئے۔ آپ نے دوسرے مذاہب اور سماجی نظریات اور اسلام کا تقابلی جائزہ لیا۔ ان کے تجربات نے انھیں اسلام قبول کرنے کا فیصلہ کرنے میں مدد دی اور اس دینِ نجات کے فوائد سے روشناس کرایا۔ ان کے دل کی گہرائیوں سے اٹھنے والے خالص ایمان کے جذبات ان کی اس تحریر میں صاف جھلکتے نظر آتے ہیں ۔ (مدیر)] اہلِ مغرب کے قبول اسلام کی کئی وجوہ ہیں جن میں سے چند وجوہ درج ذیل ہیں : سچ ہمیشہ غالب رہتا ہے ۔اسلام کے اصول حقیقتاًاس قدر انسان دوست، فطری اور پرکشش ہیں کہ وہ سچ کے متلاشی کو بہت متاثر کرتے ہیں ، مثلاً اصول توحید کو لیجیے! توحید پر ایمان انسان کو وقار بخش کر اسے توہمات کی قید سے آزاد کراتا ہے۔ یہ بنی نوعِ انسان کوایک اللہ کی مخلوق کے طورپر برابر قرار دیتا ہے اور ان سب کو ایک ہی اللہ کے بندے شمار کرتا ہے اور اسی اکیلے پر ایمان لانے کا تقاضا کرتا ہے۔ ایمان انسان کو عمل کی تحریک دیتاہے اور اسے خوف سے ناآشنا جرأت عطا کرکے تحفظ کا احساس دیتا ہے۔ ایسا تحفظ جس کے بعد اسے کسی اور تحفظ کی ضرورت نہیں رہتی۔ زندگی کے نصب العین اور معیار مقرر کرنے میں آخرت پر یقین بہت مؤثر ثابت ہوتا ہے۔ اس سے ہمیں پتہ چلتا ہے کہ دنیا کی زندگی بذاتِ خود مقصود نہیں اور انسان کی اُخروی فلاح کا دارومدار اعمال پر ہے۔ علاوہ ازیں یوم حساب پر ایمان انسان کو برائیوں سے دور رکھ کر نیکیوں کی ترغیب دیتا ہے اور روزِقیامت انسان کے لیے جہنم کی آگ سے حفاظت کا ضامن ہے۔ عادل وقادرِ مطلق اللہ کے حضور پیش ہونے کا یقین انسان کو گناہ سے بار بار روکتا ہے۔ اللہ عزوجل
Flag Counter