Maktaba Wahhabi

168 - 331
مجھے امید ہے کہ میں مرنے سے پہلے بہت جلد لندن کے وسط میں وہ خوبصورت مسجد ضرور دیکھ لوں گا جس کا شاندار ڈیزائن ہمارے نوجوان اور ذہین ماہر تعمیرات شیخ عبدالحمید نے تیا ر کیا ہے۔ صرف ایک مسلمان کی روح کی گہرائیوں ہی سے ایسی خوبصورت مسجد کا تصور برآمد ہو سکتا ہے اور صرف ایک صاحب ِ ایمان کو ہی اس کی تعمیر کا حق حاصل ہے، کسی اور کو یہ حق حاصل نہیں ۔[1] [کاؤنٹ ایڈوارڈ و جیوجا ،اٹلی] (Count Eduardo Gioja,Italy) میں نے اسلام کیوں قبول کیا؟ :There was a door to which I found no key" There was a veil past which I could not see. Some little talk awhile of me and thee "...There seemed and then no more thee and me ’’ میرے آگے ایک دروازہ تھا جس کی چابی میرے پاس نہ تھی، ایک پردہ حائل تھا جس کے پار میں نہیں دیکھ سکتا تھا۔ پھر میرے اور تمھارے درمیان ایک لمحے کو یوں لگا کوئی بات ہوئی اور پھر ’’میں ‘‘ اور ’’تم‘‘ کے حجابات اٹھ گئے۔‘‘ کئی دوسرے انگریزوں کی طرح میں نے بھی چرچ آف انگلینڈ سے عیسائیت کی تعلیم حاصل کی اور اس چر چ کی باقاعدہ رکنیت اختیار کی۔ میں نے زیادہ تر بچپن ایک پُرانے کتھیڈرل (Cathedral) [2]والے شہر میں گزارا۔ یہ شہر اُ س زمانے میں بڑی تعداد میں گرجا گھروں اور شراب خانوں کی وجہ سے مشہور تھا۔مجھے یاد ہے کہ مجھے اساتذہ اور دوسرے لوگوں نے بائبل کے دس احکام ربّانی، عیسائیت کے
Flag Counter