Maktaba Wahhabi

171 - 331
میرا اسلام کا تجربہ [ اسلام قبول کرنے کے بعد مسٹر فریڈرک حمید اللہ بومین (Mr.Frederick Hameedullah Bowman) نے اگست 1939 ء میں ’’اسلام کا پیغام‘‘ کے عنوان سے ایک لیکچر دیا۔ ان کا مضمون ’’ اسلام کا تجربہ‘‘ پیش کرنے سے پہلے ہم ذیل میں ان کے قبولِ اسلام کا اقرار نامہ شائع کر رہے ہیں ۔] ’’میں فریڈرک حمید اللہ بومین ساکن لیور پول (Liverpool) (انگلینڈ) ایمان اور خلوص سے، بہ رضا و رغبت اعلان کرتا ہوں کہ میں صرف اور صرف ایک اﷲ کی عبادت کرتا ہوں اور میرا یہ ایمان ہے کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم اﷲ کی بندے اوراس کے رسول ہیں اور یہ کہ میں حضرت ابراہیم، حضرت موسیٰ، حضرت عیسیٰ اور دیگر تمام انبیاء علیہم السلام کا برابر احترام کرتا ہوں اور میں اﷲ تعالیٰ کی توفیق سے ایک مسلمان کی حیثیت سے زندگی بسر کروں گا۔ لَا اِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللّٰہ۔‘‘ (ایف ایچ بومین) (F.H.Bowman) امام صاحب کی فرمائش پر مجھے اُن حالات کا مختصربیان پیش کر کے خوشی محسوس ہو رہی ہے جن حالات میں پہلے پہل میں اسلام کی حقیقت سے آشنا ہوا۔ میری والدہ ایلس برتھا بومین (Alice Bertha Bowman) شاعرہ اور ناول نگار تھیں اور ان کی تحریریں شاہی خاندان سے بھی خراجِ تحسین حاصل کر چکی تھیں ۔کئی سال پہلے اُن کے مضامین اور نظمیں ’’ دی الٰہ آباد ریویو‘‘ (The Allahabad Review) میں شائع ہوئیں ۔ یہ جریدہ ہندوستان سے شائع ہوتا تھا۔اس کے ناشر سر بلند جنگ ایم حمید اللہ تھے جو بعد میں حیدرآباد دکن کے چیف جسٹس مقرر ہوئے۔ میں بچپن میں یہ رسالہ اور دوسرے جرائد جن میں میری والدہ کی تحریریں چھپتی تھیں ، پڑھا کرتا تھا۔ اس طرح بچپن ہی سے میرے دل میں اپنا نام بھی چھپا ہوا دیکھنے کا شوق پیدا ہوا۔
Flag Counter