Maktaba Wahhabi

181 - 331
(اللہ تعالیٰ) اُس کو اس کی عقل کے بقدر ہی صلہ دے گا ۔‘‘[1] حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی طرف منسوب تمثیلی اخلاقی کہانیوں کا مجموعہ بھی اسلام کے مطابق ہے اور یہ قول بھی کہ’’ ہر بات کا ثبوت تلاش کر لیا کرو اور پھر ان میں سے اچھی باتوں کو اپنا لو۔‘‘ جو لوگ اندھا دھند تقلید کرتے ہیں اور اللہ تعالیٰ کی عطا کردہ عقل کا استعمال کرکے عمل نہیں کرتے، انھیں قرآن حکیم کی سورۃ الجمعہ (آیت:5) میں کتابوں سے لدے ہوئے گدھے سے تشبیہ دی گئی ہے۔ خلیفۂ راشد حضرت علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا: ’’ مسلمانوں کا ایمان ہے کہ اسلام سچائی کا دوسرا نام ہے اور سچائی تک رسائی اسلام کے شان دار اور ہمیشہ فروزاں رہنے والے سورج کی روشنی اور علم کی مددہی سے ممکن ہے لیکن علم حاصل کرکے سچائی تک پہنچنے کے لیے عقل کا استعمال ضروری ہے۔‘‘[2] اس موقع پر سب سے زیادہ معنی خیز بات نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے وفات سے پہلے ارشاد فرمائی جب عظیم الشان سلسلۂ انبیاء علیہم السلام کے آخری رسول جن کو اﷲ نے اپنے رحم و کرم سے سچائی اور
Flag Counter