Maktaba Wahhabi

146 - 331
’’اسلام ہمیں بتاتا ہے کہ اپنی روح کی اصلاح ہر شخص پر فرض ہے اور اس کے لیے اسے دن میں پانچ مرتبہ نماز پڑھنی چاہیے تاکہ اس کی روح کو اﷲ کا تصور اور اﷲ کا راستہ صاف نظر آتا رہے۔ اسی لیے منشیات ممنوع ہیں ۔ انسان کو چاہیے کہ وہ ایک ماہ ( رمضان میں ) روزے رکھ کر اپنے جسم کو روح کے لیے ایک پاکیزہ ٹھکانا بنائے۔ اسلام اور دوسرے تمام مذاہب میں فرق یہ ہے کہ دوسرے مذ اہب کہتے ہیں کہ ایمان کو اعمال کا ذریعہ بناؤ جبکہ اسلام کہتا ہے کہ ایمان عمل ہی سے پیدا ہوتا ہے۔‘‘ چند ماہ بعد میں نے اسلام قبول کر لیا اور میں ان شاء اﷲ آخری دم تک اس پر قائم رہوں گا۔ پچھلے سال لیبیا کے صحر ا میں میں نے بھوک کے عالم میں پانی کی تھوڑی سی مقدار پاس ہونے کے باوجود اﷲ کے فضل و کرم سے گیارہ دن گزار لیے، پھر بھی اﷲ پر میرا ایمان متزلزل نہ ہوا۔ کچھ عرصہ بعد میں نے طرابلس اور سائرینیکا (Cyrenaica) میں اطالویوں کے ہاتھوں اپنے مسلمان بھائیوں پر ظالمانہ تشدد اور جارحیت کے ہولناک مناظر دیکھے تو زندگی میں پہلی دفعہ اپنے یورپی ہونے پر شرمندگی سی محسوس ہوئی۔ مجھے امید ہے کہ اسلام کا مستقبل شمالی یورپ میں بالخصوص بہت روشن ہوگاجہاں آج لوگ ایک ایسے مذہب کو ترس رہے ہیں جو انھیں عیسائیت سے زیادہ کچھ دے سکے کیونکہ عیسائیت ہر لحاظ سے ناکام ہو گئی ہے، لہٰذا مستقبل کا دین اسلام کے سوا کوئی اور نہیں ہو سکتا۔ بالشوزم (کمیونزم)، سوشلزم (اشتراکیت) اور دوسرے تمام جدید نظریات کے باوجود اسلام ہر سو چھا جائے گا اور یہی انسانوں کو حقیقی خوشی سے آشنا کرے گااور اسی کی وجہ سے آج کی تمام تر اخلاقی پستی کے باوجود انسانی معاشرہ رہنے کے قابل ہے۔[1] [علی احمد نود ہولمبو] (Ali Ahmad Knud Holmboe)
Flag Counter