Maktaba Wahhabi

76 - 285
فرماتے ہیں : ﴿فَمَا جَزَاءُ مَن يَفْعَلُ ذٰلِكَ مِنكُمْ إِلَّا خِزْيٌ فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا﴾( البقرة: ٨٥) جو تم میں سے یہ کام کرے تو اس کا بدلہ یہی ہے کہ اس کے لیے دنیا کی زندگی میں ذلت ہے۔ اور فرمایا : ﴿وَلِيُخْزِيَ الْفَاسِقِينَ ﴾ (الحشر :٥ )[1] تاکہ اللہ تعالیٰ فاسقوں کو ذلیل کرے۔ قریظہ کی طرف نبی صلی اللہ علیہ وسلم تین ہزار مسلمانوں کے ساتھ گئے،پندرہ دن کا محاصرہ کیا تو انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف یہ پیغام بھیجا کہ ہماری طرف ابولبابہ کو بھیجا جائے،آپ نے اس کو بھیج دیا،انہوں نے اس سے مشورہ لیا،ابولبابہ نے اپنے گلے کی طرف اشارہ کیا،یعنی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ذبح کریں گے۔پھر وہ شرمندہ ہوئے اور انا للّٰه واناالیه راجعون پڑھا اور کہنے لگے میں نے اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول کی خیانت کی ہے پھر وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف لوٹ کر نہیں آئے بلکہ مسجد کی طرف گئے اور اپنے آپ کو ستون سے باندھ لیا،جب تک ان کی توبہ قبول نہ ہوئی وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف نہیں آئے۔ بنوقریظہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے فیصلہ پر اتر آئے،محمد بن مسلمہ نے آپ کے حکم سے ان کے بازوپیچھے باندھ دیے اور وہ ایک کنارے میں ہوگئے،عبداللہ بن سلام کو ان کا نگران بنایا،انہوں نے ان کا سامان جمع کیا اور جو بھی ان کے قلعوں میں سامان یا ہتھیار وغیرہ ملا اسے جمع کیا۔دو ہزار پانچ سو تلواریں ،تین سودرعیں ،ایک ہزار نیزے،پانچ سو لکڑی اور چمڑے کی ڈھالیں ،اور کچھ شراب کے مٹکے بھی تھے جنہیں انڈیل دیاگیا،اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس مال
Flag Counter