Maktaba Wahhabi

256 - 285
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اللّٰهُ وَرَسُولُهُ مَوْلَى مَنْ لَا مَوْلَى لَهُ،وَالْخَالُ وَارِثُ مَنْ لَا وَارِثَ لَهُ"[1] اللہ تعالیٰ اور اس کےرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس کے مولی ہیں جس کا کوئی مولیٰ نہیں اور مامواس شخص کا وارث ہے جس کا کوئی وارث نہ ہو۔ وکیع نے ابوخالد سے روایت کیا،شعبی کہتے ہیں کہ حمزہ کی بیٹی کا ایک غلام فوت ہوگیا اور اس نے اپنی بیٹی اور حمزہ کی بیٹی چھوڑی توآپ نے نصف اس کی بیٹی کو اورنصف حمزہ کی بیٹی کودلادیا۔[2] شعبی کہتے ہیں مجھے معلوم نہیں کہ کیا یہ فرائض کے نزول کے بعد کا واقعہ ہے یا پہلے کا۔اورحمزہ کی بیٹی کو سیدنا علی رضی اللہ عنہ مکہ سے 7ھ میں عمرۃ القضاء کے سال نکال کر لےگئے تھے۔ اورفرائض غزوہ احد سے کچھ تھوڑا وقت بعد نازل ہوئے تھے۔ ابن ابی نصر نے کہا ہے بعض علماء نے کہا ہے کہ جب وہ مکہ سے نککلی تھیں تو ا س وقت وہ بالغ نہیں تھیں ،اگر یہ بات صحیح ہوتواس مدت میں اس کا سمجھدار ہونا اورآزاد کرنا اوراس لونڈی کا مرنا،ممکن ہے فرائض کے زنول کے بعد ہو اہو۔ اس حدیث میں اس شخص کی تردید ہے جورد کے ساتھ وارث بناتا ہے۔ روایت کیاگیا ہے کہ یہ غلام حمزہ رضی اللہ عنہ کا تھا مگر صحیح یہی ہے کہ یہ غلام ان کی بیٹی کا تھا۔ واثلہ بن اسقع ابوصافہ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیاکہ آپ نے فرمایا: "ترث المرأۃ ثلاثة مواریث عتیقھا ولقیطھا والوالد الذی لاعبت له"[3] یعنی عورت تین وراثتیں حاصل کرتی ہے،اپنے آزاد کردہ غلام کی اور اس کا گراہوابچہ ہو اوراس بچے کی جس کی وجہ سے اس نے لعان کیاتھا۔
Flag Counter