Maktaba Wahhabi

216 - 285
تَذَرَهُمْ عَالَةً يَتَكَفَّفُونَ النَّاسَ. وَإِنَّكَ لَنْ تُنْفِقَ نَفَقَةً تَبْتَغِي بِهَا وَجْهَ اللهِ،إِلاَّ أُجِرْتَ [1] تہائی کی وصیت کردو اورتہائی بھی زیادہ ہے،تم اپنےورثاء کوغنی چھوڑ کرجاؤ یہ بہتر ہے اس سے کہ تم ان کوفقیر چھوڑ کر جاؤ،وہ لوگوں کے سامنے ہاتھ پھیلاتے پھریں اور تم جو بھی خرچہ اللہ تعالیٰ کی رضا کےلیے کروگے اس کا تمہیں اجر ملے گا۔ مؤطا میں یحییٰ بن یحییٰ سے ہے کہ "،إِلاَّ أُجِرْتَ حَتَّى مَا تَجْعَلُ فِي فِي امْرَأَتِكَ" تمہیں اس کا اجر ملے گا یہاں تک کہ تمہیں اپنی بیوی کے منہ میں لقمہ ڈالنے پر بھی اجر ملے گا۔میں نے کہا اے اللہ کے رسول کیا میں اپنے ساتھیوں کے بعد رہوں گا،آپ نے فرمایا کہ " إِنَّكَ لَنْ تُخَلَّفَ فَتَعْمَلَ عَمَلاً صَالِحاً" ’’ اگر تو رہ جائے توجوبھی نیک عمل کرے ‘‘ "وازاد فی مسلم تبتغی به وجه اللّٰه الا ازددت بھا درجة ورفعة ولعلک ان تخلف حتی تنتفع بک اقوام ویضربک اخرون اللھم امض لاصحابی ھجر تھم ولا تردھم علی اعقابھم" مسلم کی ایک روایت میں یہ الفاظ زیادہ ہیں کہ تو ان سے اللہ تعالیٰ کی رضا چاہتا ہے تو اس سے تیرا درجہ اور بلندی بڑھ جائے گی اور شاید کہ توپیچھے رہ جائے اورتجھ سے کئی لوگ فائدہ اٹھائیں اور کئی لوگوں کو تجھ سے تکلیف پہنچے،اے میرے اللہ میرے اصحاب کےلیے ہجرت جاری کردے اور ان کو ان کی ریڑیوں پر واپس نہ کرنا۔‘‘ لیکن مصیبت زدہ سیدنا سعدبن خولہ رضی اللہ عنہ پر نبی صلی اللہ علیہ وسلم ترس کھارہے ہیں کہ وہ مکہ میں فوت ہوئے ہیں ۔[2]
Flag Counter