Maktaba Wahhabi

198 - 285
کیاہے؟ آپا س سے ناراض نہیں ہوئے اور نہ ہی اس پر کوئی سختی کی یہاں تک کہ سیدنا خزیمہ بن ثابت رضی اللہ عنہ آگئے اور کہنے لگے اے اللہ کے رسول میں نے اس کا اقرار سنا ہے توآپ نے اس کی شہادت قبول فرمالی اور فرمایا "ان شھادته کشھادتین عندالله"[1] اس کی ایک گواہی،دوگواہیوں کے برابر ہے۔ اورا س کے علاوہ کسی نے ذکر کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی شہادت قبول کرلی اور اس کا نام خزیمہ ذو الشہادتین رکھا۔ اور ابوداؤد نے گھوڑے کا ذکر کیا۔[2] زہری نے کہا سیدناخزیمہ رضی اللہ عنہ صفین کے دن سیدنا علی رضی اللہ عنہ کے ساتھ ہوکر جنگ کی۔ امام مالک اور شافعی کے نزدیک ایک گواہ سے فیصلہ کرنا صرف اموال میں ہوسکتاہے۔امام شافعی نے عتق میں بھی اس کو جائز رکھا۔ اسی طرح عمروبن دینار نے اپنی حدیث میں سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت کیاہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک گواہ اور ایک قسم پر فیصلہ کیا۔ ابوعمرونے کہایہ اموال میں ہے۔ ابوحنیفہ کسی بھی معاملہ میں ایک گواہ اور ایک قسم پر فیصلہ جائز نہیں کہتے۔
Flag Counter