Maktaba Wahhabi

177 - 285
مؤطا ا مام،بخاری،مسلم اور نسائی میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا: "لاَ تَلَقَّوُا الرُّكْبَانَ،وَلاَ يَبِعْ بَعْضُكُمْ عَلَى بَيْعِ بَعْضٍ،وَلاَ تَنَاجَشُوا،وَلاَ يَبِعْ حَاضِرٌ لِبَادٍ،وَلاَ تُصَرُّوا الابل الغَنَمَ،وَمَنِ ابْتَاعَهَا فَهُوَ بِخَيْرِ النَّظَرَيْنِ بَعْدَ أَنْ يَحْتَلِبَهَا،إِنْ رَضِيَهَا أَمْسَكَهَا،وَإِنْ سَخِطَهَا رَدَّهَا وَصَاعًا مِنْ تَمْرٍ"[1] قافلوں کو آگے جاکر راستہ میں ان کا مال خریدنے کے لیے نہ ملو اور ایک دوسرے کی بیع پر بیع نہ کرو اور کھونٹ نہ ملاؤ اور کوئی شہری آدمی کسی دیہاتی کے لیے فروخت نہ کرے اور اونٹنیوں اور بکریوں کوفروخت کرنے کے لیے ان کا دودھ تھنوں میں نہ روکو،جس نے اس طرح بیچا توخریدنے والادودھ نکالنے کے بعد اختیار رکھتا ہے چاہے توپسند کرکے روک لے اور نہ چاہے تو واپس کردے اور ساتھ ایک صاع کھجوریں بھی دے دے۔ ابوداود میں ہے : "ردھا ومعھا اومثلی لبناقمحا"[2] وہ واپس کردو اورا س کے ساتھ اتنا یا اس سے دوگنا دودھ کے عوض گندم دے دو بخاری ومسلم کی ایک اور حدیث میں آتاہے۔ "فمن ابتاعھا فھو بالخیار ثلثة ایام ان شآ امسکھاوان شآ ردھا وصاعا من تمر لاسمراء " [3] توجواس کو خریدے تو اسے تین دن تک اختيار ہے،چاہے تورکھ لے اور چاہے تو واپس کردے اور ایک صاع کھجوریں دیدے نہ کہ گندم۔ نسائی میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "لَا تَلَقَّوْا الْجَلْبَ فَمَنْ تَلَقَّاهُ فَاشْتَرَى مِنْهُ،فَإِذَا أَتَى سَيِّدُهُ السُّوقَ فَهُوَ بِالْخِيَارِ" [4]
Flag Counter