’’ أَنْتُمْ حُجَّاجٌ۔‘‘[1] [تم حجاج ہو۔]
سنن ابی داود کی روایت میں ہے ، کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’لَکَ حَجٌّ۔‘‘[2]
[تیرے لیے حج ہے۔]
ج: امام ابن خزیمہ اور امام حاکم نے سعید بن جبیر سے روایت نقل کی ہے ، کہ انہوں نے بیان کیا:
’’ ایک شخص نے ابن عباس رضی اللہ عنہما کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کیا:
’’میں نے کچھ لوگوں کے ہاں مزدوری کرنے کا معاملہ طے کیا، تو میں نے اپنی مزدوری میں سے کچھ رقم اس شرط پر چھوڑ دی ، کہ وہ حج کے اعمال کرنے کی چھٹی دیتے رہیں گے، کیا ایسے کرنا مجھے کفایت کرے گا؟‘‘[3]
ابن عباس رضی اللہ عنہما نے جواب دیا:
’’نَعَمْ ، ہٰذَا مِنَ الَّذِیْنَ قَالَ اللّٰہُ: {اُولٰٓئِکَ لَہُمْ نَصِیْبٌ مِّمَّا کَسَبُوْا وَ اللّٰہُ سَرِیْعُ الْحِسَابِ} [4]۔[5]
|