Maktaba Wahhabi

291 - 360
۲: حضرات ائمہ ابوداؤد، ترمذي، نسائی اور ابن ماجہ نے حضرت عاصم بن عدی رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے: ’’أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم رَخَّصَ لِلرُّعَاۃِ فِيْ الْبَیْتُوْتَۃِ…الحدیث۔[1] ’’بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے چرواہوں کو (منیٰ میں) رات بسر کرنے کے معاملے میں رعایت دی… الحدیث ان حدیثوں کے حوالے سے چار باتیں: ا: پہلی حدیث کی شرح میں علامہ نووی رقم طراز ہیں: یہ حدیث دو مسئلوں پر دلالت کرتی ہے، پہلا مسئلہ یہ ہے، کہ ایام تشریق میں منیٰ میں رات بسر کرنے کا حکم ہے۔ دوسرا مسئلہ یہ ہے، کہ پانی پلانے والوں کے لیے اس (یعنی وہاں رات گزارنے) کو چھوڑنے کی اجازت ہے۔[2] امام نووی نے اسی حدیث پر صحیح مسلم میں درجِ ذیل عنوان تحریر کیا ہے: [بَابُ وُجُوْبِ الْمَبِیْتِ بِمِنَی لَیَالِیَ أَیَّامِ التَّشْرِیْقِ، وَالتَّرْخِیْصِ فِيْ تَرْکِہِ لِأَہْلِ السِّقَایَۃِ] [3] [ایام تشریق کی راتوں کے منیٰ میں بسر کرنے کے وجوب اور پانی پلانے والوں کے اسے چھوڑنے کی اجازت کے متعلق باب] ب: علامہ طیبی لکھتے ہیں، کہ امام شافعی کے نزدیک یہ اجازت صرف آل عباس رضی اللہ عنہ کے لیے نہیں، بلکہ جو بھی پانی پلانے کی ذمہ داری سنبھالے گا، اس کے لیے بھی ہے۔[4]
Flag Counter