Maktaba Wahhabi

289 - 360
الْجَمْرَۃِ یَوْمَ النَّحْرِ] [1] [حاجی کے قربانی کے دن شام تک طوافِ افاضہ نہ کرنے کی صورت میں خوشبو، لباس اور رمی جمرہ سے پہلے ممنوعہ تمام چیزوں سے روکنے کے متعلق باب] علامہ شمس الحق عظیم آبادی پہلی حدیث کی شرح میں لکھتے ہیں: حدیث سے یہ بات معلوم ہوتی ہے، کہ جس شخص نے شام ہونے سے پہلے طوافِ (افاضہ) نہ کیا، بلکہ گیارہ ذوالحجہ کی رات اس کے طوافِ افاضہ سے پہلے آگئی، تو اس کے لیے احرام سے نکلنے کی رخصت نہ رہے گی، بلکہ وہ پہلے ہی کی طرح حالت احرام میں آجائے گا اور احرام کی وجہ سے ممنوعہ باتوں میں سے کوئی بھی، جیسے قمیص پہننا، اس کے لیے جائز نہ رہے گی۔ رمی، قربانی اور حجامت کروانے کے باوجود وہ پہلے ہی کی طرح حالتِ احرام میں رہے گا۔[2] د: بعض علماء اس حدیث کی تاویل کرتے ہوئے لکھتے ہیں، کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا مقصود [طوافِ افاضہ نہ کرنے کی صورت میں دوبارہ حالتِ احرام میں لوٹنا] نہ تھا، بلکہ یہ تھا، کہ طواف کرنے میں تاخیر نہ کی جائے اور دن ہی میں طواف کرلیا جائے۔ فتح الودود [3] کے مصنف اس بارے میں رقم طراز ہیں: ’’وَظَاہِرُ الْحَدِیْثِ یَاْبَي مِثْلَ ہٰذَا الْحَمْلِ۔وَاللّٰہُ تَعَالٰی اَعْلَمُ۔[4] ’’حدیث واضح طور پر اس تاویل کی تردید کرتی ہے۔ واللہ تعالیٰ أعلم۔‘‘ ہ: پہلی حدیث میں حضرت وہب بن زمعہ رضی اللہ عنہ کی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی بلاتردّد
Flag Counter