Maktaba Wahhabi

277 - 360
کرلو، تو تمہارے لیے خواتین کے علاوہ یعنی ازدواجی تعلقات کے علاوہ (احرام کی وجہ سے) حرام کردہ ہر چیز حلال ہوگئی۔‘‘ ب: امام احمد نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت نقل کی ہے، کہ انہوں نے بیان کیا: ’’طَیَّبْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم بِیَدِيْ بِذَرِیْرَۃٍ لِحَجَّۃِ الْوِدَاعِ لِلْحِلِّ وَالْإِحْرَامِ حِیْنَ أَحْرَمَ، وَحِیْنَ رَمَی جَمْرَۃَ الْعَقَبَۃِ یَوْمَ النَّحْرِ قَبْلَ أَنْ یَطُوْفَ بِالْبَیْتِ۔‘‘[1] ’’میں نے حجۃ الوداع میں اپنے ہاتھ سے چھاچھ کے ساتھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو حلال ہونے اور احرام کے وقت خوشبو لگائی۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے احرام باندھا، اور جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یوم النحر[2] کو بیت اللہ کے طواف سے پہلے جمرہ عقبہ کو کنکریاں ماریں۔‘‘ ان حدیثوں کے حوالے سے تین باتیں: ا: پہلی حدیث سے یہ بات واضح طور پر معلوم ہوتی ہے، کہ رمی جمرہ کے بعد ازدواجی تعلقات کے سوا احرام کی باقی ماندہ تمام پابندیاں ختم ہوجاتی ہیں۔ دوسری حدیث میں ہے، کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے خوشبو لگائی، اور اس میں یہ اعلان ہے، کہ احرام کی پابندیاں ختم ہوئیں۔[3]
Flag Counter