Maktaba Wahhabi

246 - 360
لوٹنے سے پہلے (منیٰ) پلٹ جاتے۔ ان میں سے بعض نمازِ فجر کے وقت اور بعض اس کے بعد منیٰ پہنچتے۔ جب وہ لوگ (منیٰ) پہنچتے، تو رمی جمرہ کرتے۔ ابن عمر رضی اللہ عنہما فرمایا کرتے تھے: ’’أَرْخَصَ فِيْ أُوْلٰئِکَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم ۔‘‘ ’’ان (ایسے) لوگوں کے بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رعایت [1] دی ہے۔‘‘ ب: امام بخاری اور امام مسلم نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت نقل کی ہے، کہ وہ بیان کرتے ہیں: ’’أَنَا مِمَّنْ قَدَّمَ النَّبِيُّ صلي اللّٰه عليه وسلم لَیْلَۃَ الْمُزْدَلِفَۃِ فِيْ ضَعْفَۃِ أَہْلِہِ۔‘‘[2] ’’میں ان لوگوں میں سے تھا، جنہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے گھر کے کمزور لوگوں کے ہمراہ شب ِمزدلفہ (ہی) میں منیٰ بھیج دیا تھا۔‘‘ ج: امام بخاری اور امام مسلم نے حضرت اسماء رضی اللہ عنہا کے آزاد کردہ غلام عبد اللہ سے روایت نقل کی ہے، کہ: ’’وہ (یعنی حضرت اسماء رضی اللہ عنہا ) رات ہی میں مزدلفہ پہنچ گئیں اور کھڑے ہوکر نماز پڑھنے لگیں۔ کچھ دیر نماز پڑھنے کے بعد دریافت کیا: ’’اے میرے چھوٹے سے بیٹے! کیا چاند ڈوب گیا ہے؟‘‘ میں نے عرض کیا: ’’نہیں۔‘‘
Flag Counter