Maktaba Wahhabi

242 - 360
جَمِیْعُ الْمُزْدَلِفَۃَ ِمَوْقِفْ] [1] [مزدلفہ میں حاجی کی حسبِ پسند جگہ ٹھہرنے کے جواز کے متعلق باب، کیونکہ تمام مزدلفہ ٹھہرنے کی جگہ ہے] ب: امام بیہقی نے دیگر احادیث کے ساتھ اس حدیث پر درج ذیل عنوان تحریر کیا ہے: [بَابُ حَیْثُ مَا وَقَفَ مِنَ الْمُزْدَلِفَۃِ أَجْزَاہُ] [2] [مزدلفہ میں کسی بھی جگہ ٹھہرنے کے اسے کفایت کرنے کے متعلق باب] ۳: مزدلفہ میں مغرب و عشاء کو جمع و قصر کرنا: حج کی آسانیوں میں سے ایک یہ ہے، کہ حج کرنے والے عرفات سے مزدلفہ پہنچنے پر مغرب اور عشاء دونوں نمازیں قصر اور جمع کریں۔ ذیل میں اس کے متعلق دو حدیثیں ملاحظہ فرمائیے: ا: امام مسلم کی حضرت جابر رضی اللہ عنہ کے حوالے سے حجۃ الوداع کے بارے میں روایت کردہ حدیث میں ہے: وَدَفَعَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم حَتّٰی أَتَی الْمُزْدَلِفَۃَ، فَصَلَّی بِہَا الْمَغْرِبَ وَالْعِشَائَ بِأَذَانٍ وَاحِدٍ وَإِقَامَتَیْنِ، وَلَمْ یُسَبِّحْ بَیْنَہُمَا۔[3] ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (غروب آفتاب کے بعد عرفات سے) روانہ ہوئے، یہاں تک کہ مزدلفہ پہنچے اور آپ نے وہاں ایک اذان اور دو بار اقامت کے ساتھ مغرب اور عشاء پڑھیں اور ان کے درمیان کوئی چیز (نفلی نماز) نہیں پڑھی۔‘‘ امام بخاری نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت نقل کی ہے، انہوں نے بیان کیا:
Flag Counter