Maktaba Wahhabi

227 - 360
[سارے عرفات کے ٹھہرنے کی جگہ ہونے کے متعلق جو کچھ آیا ہے، اس کے متعلق باب] امام نووی اس حدیث کی شرح میں رقم طراز ہیں: ان الفاظ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی امت کے ساتھ عنایت و شفقت کا بیان ہے، کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ان کے دینی اور دنیاوی مصالح سے انہیں آگاہ فرماتے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں کامل ترین اور جائز دونوں مقامات کی خبر دے دی۔ کامل ترین مقام آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا مقامِ وقوف اور جائز عرفات کا ہر حصہ۔[1] ب: دوسری حدیث میں بیان کردہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے اعلان کا مقصود اس خیال کی نفی فرمانا تھا، کہ عرفات میں ٹھہرنے کی جگہ صرف وہی ہے، جہاں آپ صلی اللہ علیہ وسلم ٹھہرے تھے، نیز حضرات صحابہ کو اطمینان دلانا تھا، کہ وہ میدانِ عرفات میں کسی بھی مقام پر ٹھہر کر سنتِ ابراہیمی سے ہٹے نہیں، بلکہ وہ تو اسی جگہ پر ہیں، جو انہیں حضرت ابراہیم علیہ السلام سے ورثہ میں ملی ہیں۔[2] ج: امام بیہقی نے دیگر احادیث کے ساتھ مذکورہ بالا دونوں حدیثوں پر حسبِ ذیل عنوان تحریر کیا ہے: [بَابُ حَیْثُ مَا وَقَفَ مِنْ عَرَفَۃَ أَجْزَأَہُ] [3] [عرفات میں کسی بھی جگہ ٹھہرنے کے کفایت کرنے کے متعلق باب]
Flag Counter