Maktaba Wahhabi

207 - 360
حائضہ کو اس کی اجازت کیسے دی جاتی؟ علامہ قرطبی نے اس پر درج ذیل عنوان قلم بند کیا ہے: [بَابٌ تَفْعَلُ الْحَائِضُ وَالنُّفَسَائُ جَمِیْعَ الْمَنَاسِکِ اِلَّا الطَّوَافَ بِالْبَیْتِ] [1] [بیت (اللہ) کے طواف کے سوا حیض اور نفاس والی عورت کے تمام اعمال حج کرنے کے متعلق باب] حدیث کی شرح میں امام نووی رقم طراز ہیں: ’’اس میں حیض اور زچگی والی عورت، بے وضو اور جنابت والے شخص کے طواف اور اس کی دو رکعتوں کے علاوہ، حج میں کیے ہوئے دیگر تمام افعال، اقوال اور باتوں کے درست ہونے کی دلیل ہے۔‘‘[2] ب: حضرت عائشہ اور حضرت امّ سلمہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا: ’’إِذَا طَافَتِ الْمَرْأَۃُ بِالْبَیْتِ، وَصَلَّتْ رَکْعَتَیْنِ، ثُمَّ حَاضَتْ، فَلْتَطُفْ بِالصَّفَا وَالْمَرْوَۃِ۔‘‘[3] ’’جب عورت بیت ( اللہ) کا طواف اور دو رکعتیں ادا کر لے ، پھر اسے حیض آ جائے ، تو وہ صفا و مروہ کی سعی کر لے۔‘‘ ج: سعی کا عمل بیت اللہ سے متعلق نہیں، لہٰذا اس کے لیے طہارت شرط نہیں، جس طرح کہ وقوفِ عرفات کے لیے شرط نہیں۔[4]
Flag Counter