Maktaba Wahhabi

101 - 360
’’ بِمَ أَہْلَلْتَ؟‘‘ ’’تم نے کس چیز کے لیے تلبیہ پکارا؟‘‘ انہوں نے بیان کیا : ’’میں نے عرض کیا: ’’ لَبَّیْکَ بِإِہْلِالٍ کَإِہْلَالِ النَّبِيِّ صلي اللّٰه عليه وسلم ‘‘ ’’نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے تلبیہ کے ساتھ تلبیہ پکارتا ہوں۔‘‘ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ فَقَدْ أَحْسَنْتَ۔ طُفْ بِالْبَیْتِ وَبِالصَّفَا وَالْمَرْوَۃِ ، وَأَحِلّ۔‘‘ [1] ’’بے شک تم نے اچھا کیا ، بیت (اللہ) کا طواف اور صفا و مرہ کی سعی کر کے احرام کھول دو۔‘‘ ان حدیثوں کے حوالے سے تین باتیں: ۱: امام نووی تحریر کرتے ہیں: ’’ یہ دونوں حدیثیں معلّق احرام کے درست ہونے پر متفق ہیں۔ اور وہ یہ ہے ، کہ کوئی شخص کسی دوسرے شخص کے احرام کی مانند احرام باندھے۔ ایسا احرام (شرعاً) درست ہے اور ایسے احرام کی نوعیت مذکور شخص کے احرام والی ہو گی۔‘‘ [2] ب: امام بخاری نے اپنی[ صحیح] میں ایک باب کا درج ذیل عنوان لکھا ہے: [بَابُ مَنْ أَہَلَّ فِيْ زَمَنِ النَّبِيِّ صلي اللّٰه عليه وسلم کَإہْلَالِ النَّبِيِّ صلي اللّٰه عليه وسلم ] [3]
Flag Counter