Maktaba Wahhabi

34 - 103
کھڑے تھے۔ لوگ تڑپ رہے تھے۔ ابوبکر رضی اللہ عنہ نے لوگوں کی طرف اشارہ کیا۔ ثابت قدم رہو۔ صبر کرو۔ ابوبکر رضی اللہ عنہ انہیں نماز پڑھا رہے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پردہ منہ پر ڈال لیا۔ اور اسی دن کے آخر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فوت ہو گئے۔ (متفق علیہ)۔ انا اللّٰہ و انا الیہ راجعون۔ 5۔اُمّ المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں: اللہ تعالیٰ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی روح کی اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا سر مبارک میری گردن اور سینے کے درمیان تھا (یعنی آپ صلی اللہ علیہ وسلم میری گود میں تھے) (رواہ البخاری)۔ 6۔سیدنا انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم موت کو تکلیف پہنچی تو فاطمہ رضی اللہ عنہا نے کہا: ہائے مصیبت تکلیف! نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’آج کے بعد تیرے باپ پر کوئی تکلیف نہ ہو گی۔ تیرے باپ کے پاس وہ ذات (فرشتہ) حاضر ہوا ہے جو (وقتِ اجل پر) کسی کو نہیں چھوڑتا۔ اب قیامت کے دن ہی ملاقات ہو گی۔ (رواہ البخاری)۔ 7۔سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم مکہ میں تیرہ سال ٹھہرے آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی نازل ہوتی رہی۔ اور مدینہ میں دس سال ٹھہرے۔ جب فوت ہوئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی عمر تریسٹھ (63) سال تھی۔ (رواہ البخاری)۔ 8۔اُمّ المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فوت ہوئے (اس وقت) سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ مدینے کی بالائی آبادی میں تھے۔ سیدنا عمر رضی اللہ کھڑے ہو کر کہنے لگے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فوت نہیں ہوئے۔ سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ آئے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا چہرہ مبارک کھولا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو بوسہ دیا اور کہا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر میرا باپ قربان! آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی اور موت خوشگوار رہی۔ اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے: اللہ تعالیٰ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دو دفعہ کبھی موت نہیں چکھائے گا۔ پھر ابوبکر رضی اللہ عنہ باہر نکلے اور فرمایا: اے قسم اٹھانے والے یعنی اے عمر (رضی اللہ عنہ)! ٹھہر جلدی نہ کر! جب ابوبکر رضی اللہ عنہ نے بات کی تو عمر رضی اللہ عنہ بیٹھ گئے۔ ابوبکر رضی اللہ عنہ نے اللہ تعالیٰ کی حمد و ثنا کی۔ پھر فرمایا: یاد رکھو! جو شخص محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی عبادت کرتا تھا (تو وہ جان لے کہ) محمد صلی اللہ علیہ وسلم فوت ہو چکے ہیں۔ اور جو شخص اللہ تعالیٰ کی عبادت کرتا تھا (تو وہ جان لے کہ) اللہ تعالیٰ زندہ ہے وہ مرے گا نہیں۔ اور فرمایا: ﴿اِنَّکَ مَیِّتٌ وَّ اِنَّہُمْ مَّیِّتُوْنَ﴾ (سورۃ الزمر آیۃ:30) ’’بیشک آپ صلی اللہ علیہ وسلم مرنے والے
Flag Counter