Maktaba Wahhabi

175 - 222
وعافیت کی دعا کردیتا ہوں؟اس نے کہا: میں صبرکرلوں گی،مزید کہا:میں کبھی کبھی برہنہ ہوجاتی ہوں،یہ دعا کردیجئے کہ اللہ تعالیٰ مجھے برہنہ ہونے سے بچالے،توآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کیلئے یہ دعا فرمادی:ہمیں محمد نے یہ حدیث بیان کی ہے ،وہ فرماتے ہیں :ہمیں مخلد نے خبر دی ہے،وہ ابن جریج سے روایت کرتے ہیں ،وہ فرماتے ہیں :مجھے عطاء نے بیان کیا: انہوںنے اس سیاہ عورت کو،جودراز قامت تھی،جس کی کنیت ام زفر تھی کو غلافِ کعبہ کے ساتھ چمٹے ہوئے دیکھا۔ جواب:اس اثرمیں ایسا کچھ نہیں کہ وہ عورت کھلے چہرے کے ساتھ تھی،عبداللہ بن عباس کا اسے سیاہ رنگ والا بتلانا،ان کے علمِ سابق کی بناء پر تھا،جبکہ حدیث میں یہ بات مذکور ہے کہ دورہ پڑنے سے وہ برہنہ ہوجاتی تھی،باقی اس کے قد کادراز ہونا یا اس کے جسم کا بھاری بھرکم ہونا[1]،اس عورت کا تمیز تھا،اور اس پہچان کیلئے چہرے کے کھلا ہونے کی ضرورت نہیں۔ جب ام رومانرضی اللہ عنہا (ابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ کی بیوی)کو ان کی قبر میں اتاراگیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا: جسے جنت کی حور دیکھنے کا شوق ہو وہ ام رومان کودیکھ لے۔[2] کیا اس اسلوب کا مطلب یہ لیاجائے گا کہ ان کے کفن کوکھول کر ان کاچہرہ یا جسم دیکھا جائے ؟ اگر یہ مان بھی لیاجائے کہ وہ سیاہ فام عورت کھلے چہرے کے ساتھ تھی،تو پھر بھی یہ احتمال موجودہے کہ وہ بوڑھی ہوچکی ہوگی،یا بڑھاپے کے حکم میں ہوگی،جبکہ بعض اہلِ علم کا کہنا ہے کہ وہ عورت ام زفر تھی اور بوڑھی تھی ،اس کے بارہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
Flag Counter