Maktaba Wahhabi

117 - 222
کی بندی!اپنا چہرہ کھول دو،چہرہ کھلا رکھنا اسلام سے ہے اور چہرے پر نقاب ڈالنا فسق وفجورہے۔ جواب: یہ حدیث بے اصل اورمنکرہے ؛حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے،الاصابۃ میں مندوس بنت عمرو کے ترجمہ میںابن الاثیر کے حوالے سے فرمایا ہے:مندوس کی بیٹی، جس کانام قریبہ ہے نے اپنی والدہ سے روایت کیاہے،اوربطورِ مثال اسی حدیث کا ذکر کیا ہے اور اسے ابن مندہ اور ابونعیم کی طرف منسوب کیا ہے،جبکہ میںنے یہ حدیث ان دونوں میں سے کسی کتاب میں نہیں پا ئی۔ قریبہ کی اپنی والدہ سے روایت کردہ یہ حدیث بے شمار قولی اور تقریری احادیث اور لاتعداد فعلی آثار،جوچہرے کے نقاب کی مشروعیت پر دال ہیں، کی مخالفت کررہی ہے ۔ شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں:صحیح احادیث سے ثابت ہے کہ محرم عورت کیلئے نقاب اور دستانوں کااستعمال ممنوع ہے،جو اس بات کی دلیل ہے کہ غیر محرم عورتیں یہ دونوں چیزیں استعمال کیا کرتی تھیں،جو اس امر کی متقاضی ہے کہ عورتوں کیلئے اپنے چہروں اورہاتھوں کو ڈھانپنا ضروری ہے۔[1]
Flag Counter