Maktaba Wahhabi

85 - 702
نبی ہوں یا ولی، یہ وصف حاصل نہیں اور جو اعتقاد ان چیزوں کا ساتھ غیرخدا تعا لیٰ کے رکھے، وہ مشرک ہے۔ حق تعالیٰ سورۂ انعام میں فر ماتا ہے: { وَ عِنْدَہٗ مَفَاتِحُ الْغَیْبِ لَا یَعْلَمُھَآ اِلَّا ھُوَ} [الأنعام: ۵۹] یعنی اسی کے پاس ہیں کنجیاں غیب کی، نہیں جانتا ان کو مگر وہی۔ اور سورۂ نمل میں فر ما یا: { قُلْ لَّا یَعْلَمُ مَنْ فِی السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ الْغَیْبَ اِلَّا اللّٰہُ وَ مَا یَشْعُرُوْنَ اَیَّانَ یُبْعَثُوْنَ} [النمل: ۶۵] یعنی کہو نہیں جانتے جتنے لوگ ہیں آسمانوں میں اور زمین میں غیب کو مگر اللہ، اور نہیں خبر رکھتے وہ کہ کب اٹھائے جائیں گے۔ علامہ محمد بن محمد کردری ’’فتاویٰ بزازیہ‘‘ میں فرماتے ہیں : ’’من قال: أرواح المشایخ حاضرۃ تعلم، یکفر‘‘[1] انتھی [جو کہے مشائخ کی روحیں حاضر ہیں اور علم رکھتی ہیں تو وہ کافر ہو جائے گا] علامہ سعد الدین ’’شرح عقائد نسفی‘‘ میں فرماتے ہیں : ’’فبالجملۃ: العلم بالغیب أمر تفرد بہ اللّٰہ سبحانہ لا سبیل إلیہ للعباد‘‘[2] انتھی [بالجملہ غیب کا علم ایسا معاملہ ہے جس میں اللہ تعالیٰ یکتا و تنہا ہے، اس میں بندوں کا کوئی گزر نہیں ] مولانا قاری ’’شرح فقہ اکبر‘‘ میں فر ماتے ہیں : ’’اعلم أن الأنبیاء لم یعلموا المغیبات من الأشیاء إلا ما أعلمھم اللّٰہ أحیانا، وذکر الحنفیۃ تصریحا بالتکفیر باعتقاد أن النبي صلی اللّٰهُ علیه وسلم یعلم الغیب، لمعارضۃ قولہ تعالٰی: { قُلْ لَّا یَعْلَمُ مَنْ فِی السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ
Flag Counter