Maktaba Wahhabi

425 - 702
جلدی کرو طرف یاد خدا کے اور چھوڑ دو سودا کرنا۔‘‘ اور سنن ابی داود (ص ۴۱۲ ج۱) میں ہے: ’’عن طارق بن شھاب عن النبي صلی اللّٰهُ علیه وسلم قال: (( الجمعۃ حق واجب علی کل مسلم في جماعۃ إلا أربعۃ: عبد مملوک أو امرأۃ أو صبي أو مریض )) رواہ أبو داود۔ قال: طارق بن شھاب قد رأی النبي صلی اللّٰهُ علیه وسلم ولم یسمع منہ شیئا‘‘[1] ’’فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز جمعہ فرض عین ہے ہر مسلمان پر جماعت سے، مگر چار آدمیوں پر۔ ایک غلام پر، دوسرے عورت پر، تیسرے لڑکے پر، چوتھے بیمار پر۔ اور ایساہی مسافر پر بھی فرض نہیں ۔ جیسا کہ ترمذی اور احمد نے مقسم عن ابن عباس سے مرفوعاً روایت کیا ہے۔[2] کہا ابوداود رحمہ اللہ نے: طارق بن شہاب نے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا، مگر آپ سے کچھ سنا نہیں ۔ تو یہ حدیث مرسل صحابی ہوئی اور حاکم نے اس کو مسنداً روایت کیا ہے طارق بن شہاب سے، انھوں نے ابو موسیٰ اشعری سے۔[3] قال العبد الضعیف أبو الطیب عفي عنہ: ’’قال الخطابي في معالم السنن: لیس إسناد ھذا الحدیث بذاک، وطارق ابن شہاب لا یصح لہ سماع من النبي صلی اللّٰهُ علیه وسلم إلا أنہ قد لقي النبي صلی اللّٰهُ علیه وسلم ‘‘[4] انتھی ’’قال العراقي: فإذا قد ثبتت صحبتہ فالحدیث صحیح، وغایتہ أن یکون مرسل صحابي، وھوحجۃ عند الجمھور، و إنما خالف فیہ أبو إسحاق الإسفرائیني، بل ادعی بعض الحنفیۃ الإجماع علی أن مرسل الصحابۃ حجۃ‘‘[5] انتھی
Flag Counter