Maktaba Wahhabi

243 - 702
أبیہ عن جد ہ أنہ طلق امرأتہ … الحدیث‘‘[1] انتھی [اور زبیر بن سعید کے طریق سے انہوں نے عبداللہ بن علی بن یزید بن رکانہ کے واسطے سے، انھوں نے اپنے باپ سے اور انھوں نے ان کے دادا کے واسطے سے روایت کی کہ انہوں نے اپنی بیوی کو طلاق دی۔۔۔ الحدیث۔ختم شد] ’’وفي سنن الترمذي من طریق الزبیر بن سعید عن عبد اللّٰه بن یزید بن رکانۃ عن أبیہ عن جدہ قال: قلت: یا رسول اللّٰه إني طلقت امرأتي البتۃ، فقال: ما أردت بھا؟ قال: واحدۃ، فذکر الحدیث‘‘[2] [اور سنن ترمذی میں زبیر بن سعید کے طریق سے، عبداللہ بن بزید بن رکانہ کے واسطے سے، انھوں نے اپنے باپ سے اور انھوں نے ان کے دادا کے واسطے سے بیان کیا کہ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! میں نے اپنی بیوی کو طلاق بتہ دے دی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس سے تمھاری کیا مراد ہے؟ انھوں نے کہا کہ ایک۔ پھر پوری حدیث ذکر کی] اور امام احمد بن حنبل و ابو یعلی الموصلی نے من طریق محمد بن اسحاق عن داود بن الحصین عن عکرمہ عن ا بن عباس روایت کیا ہے، اس میں بھی رکانہ ہے۔ و ھکذا عبارتہ: ’’عن ابن عباس قال: طلق رکانۃ بن عبد یزید، أخو بني عبد المطلب، امرأتہ‘‘[3]انتھی [اور اس کی عبارت اس طرح ہے: ابن عباس کے واسطے سے کہ انھوں نے کہا: رکانہ بن عبد یزید، جو بنو مطلب کے بھائی بندتھے،نے اپنی بیوی کو طلاق دی۔ختم شد] اور ہم نے ’’عون المعبود شرح سنن أبي داود‘‘ (۴/ ۵۵۱) میں یوں لکھا ہے: ’’ثم لیعلم أن في حدیث ابن جریج ذکر تطلیق أبي رکانۃ لا تطلیق رکانۃ، لکن عندي أنہ وقع الوھم فیہ من بعض الرواۃ، والصحیح ما
Flag Counter