Maktaba Wahhabi

157 - 702
[ غضیف بن حارث ثمالی سے مروی ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو لوگ کوئی بدعت اختیار کرتے ہیں تو ان سے اسی قدر سنت اٹھا لی جاتی ہے۔ لہٰذا سنت کو تھامنا بدعت اختیار کرنے سے بہتر ہے۔ اسے احمد نے روایت کیا ہے] دونوں جوابوں کا خلاصہ یہ نکلا کہ میت کی پیشانی یا کفن پر بسم اللہ وغیرہ لکھنا، انگلی یا سیاہی سے، اور کعبے کے پردے کا ٹکڑہ کفن میں رکھنا بدعت ہے۔ مسلمان اسے اسلام سے ثابت شدہ سمجھ کر کرتے ہیں ، حالانکہ یہ ثابت شدہ نہیں ہے۔ امامان حافظان بخاری و مسلم عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کرتے ہیں : ’’عن عائشۃ قالت قال رسول اللّٰه صلی اللّٰهُ علیه وسلم : من أحدث في أمرنا ھذا ما لیس منہ فھو رد‘‘ متفق علیہ۔[1] [ عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے کوئی ایسا کام کیا جو دین میں نہیں ہے، وہ کام اﷲ کے ہاں مردود ہے۔ اسے بخاری و مسلم نے روایت کیا ہے] ’’من عمل عملا لیس علیہ أمرنا فھو رد‘‘ رواہ البخاري[2] [ جس نے کوئی ایسا کام کیا جس کی بنیاد شریعت میں نہیں وہ کام مردود ہے۔ اسے بخاری نے روایت کیا ہے] ’’عن عبد اللّٰه بن مسعود رضی اللّٰه عنہ أن رسول اللّٰه صلی اللّٰهُ علیه وسلم قال: إنما ھما اثنتان: الکلام والھدي، فأحسن الکلام کلام اللّٰه ، وأحسن الھدي ھدي محمد، ألا و إیاکم و محدثات الأمور، فإن شر الأمور محدثاتہا، وکل محدثۃ بدعۃ، وکل بدعۃ ضلالۃ‘‘ رواہ ابن ماجہ۔[3] [ عبداﷲ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بس دو ہی چیزیں ہیں : کلام اور ہدایت۔ بہترین کلام اﷲ کا کلام ہے اور بہترین ہدایت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی ہدایت ہے۔ خبردار (دین میں ) نئی چیزوں سے بچو، یقینا بد ترین کام (دین میں ) نئی چیزیں ایجاد کرنا ہے۔ ہر نئی چیز بدعت ہے اور ہر بدعت گمراہی ہے۔ اسے ابن ماجہ نے روایت کیا ہے]
Flag Counter