Maktaba Wahhabi

32 - 130
پورا کرلیں تو قلبی غذاء اور روحانی سکون کا انتظام کرنے میں لگ جائیں ، جب اپنی ذاتی ضروریات کو پورا کرلیں تو اپنے اہلِ خانہ کی حاجات کی فکر میں لگ جائیں اور پھر اپنے معاشرہ اور اپنی امت کی ضرورتوں کا باری باری اہتمام کریں ، یوں صرف ازسرِنو کام میں جُت جانے کے لیے معمولی راحت کے سوا کوئی فارغ و بیکار وقت مسلمان کے پاس نہیں ہوتا ، ام المؤمنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا اسوۂ حسنہ بیان کرتے ہوئے فرماتی ہیں : ’’ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اپنے گھرمیں کبھی بھی بیکار نہیں بیٹھا کرتے تھے ۔‘‘ حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : ’’ میرے نزدیک یہ بات باعث ِ نفرت ہے کہ میں کسی آدمی کو بیکار پاؤں ، وہ نہ کسی دنیوی حاجت میں مصروف ہو اور نہ ہی کسی دینی و اخروی عمل میں مشغول ہو ۔‘‘ مزید مروی ہے کہ : ’’ مجھے وہ آدمی اچھا نہیں لگتا جو بیکار ہو ، نہ دنیا کے کسی کام میں لگا ہو اور نہ ہی آخرت سنوارنے کے کام میں مصروف ہو ۔‘‘ قاضی شریح رحمہ اللہ نے اپنے بعض پڑوسیوں کو یونہی گھومتے دیکھا تو پوچھا : ’’ کیا بات ہے ؟ انہوں نے جواب دیا : آج ہم فارغ ہیں ۔‘‘ قاضی شریح رحمہ اللہ نے پوچھا : ’’کیا تم اس بیکار مٹر گشت کے لیے ہی فارغ ہوئے ہو ۔‘‘ صحیح طرزِ عمل :ایک ٹائم ٹیبل : مشکوٰۃ نبوت ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے تربیت یافتہ صحابہ اور ان کے فیض یافتگان کی یہ نصوص و ہدایات ہمیں اس بات کی تاکید کرتی اور ترغیب دلاتی ہیں کہ ہم اپنی زندگی کا کوئی بھی لمحہ خالی نہ جانے دیں ۔ بلکہ ہر ہر ساعت کو اس زمین کی تعمیر و ترقی پر صرف کریں یا اپنا کوئی مفید کام
Flag Counter