Maktaba Wahhabi

102 - 130
ہیں ۔ مگر یہ گھڑیاں ہم خود مستقبل میں اپنے لیے حسرت کاسامان بنارہے ہیں ۔اس غفلت کا خسارہ بیان کرتے ہوئے رسول رحمت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ جب کوئی قوم کسی ٹھکانے پر بیٹھتی ہے ، اور وہ اللہ تعالیٰ کو یاد نہیں کرتے ، اور نہ ہی نبی پر درود بھیجتے ہیں ، ان کا یہ عمل قیامت والے دن ان پر حسرت وندامت ہوگا ، اگرچہ وہ اپنے ثواب کی وجہ سے جنت میں داخل بھی ہوجائیں ۔‘‘ (مسند احمد) اورفرمایا: ’’ جب لوگ کسی ایسی مجلس سے اٹھتے ہیں جس میں اللہ تعالیٰ کا ذکر نہیں کرتے ، جیسے مردار گدھے سے اٹھتے ہیں ، یہی چیزروزِ قیامت ان پر حسرت ہوگی۔‘‘ (ابو داؤد) اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ’’ اگر تم اچھے عمل کروگے تو اپنے نفس کے لیے اور اگر بد کروگے ، تو اس کا انجام بھی تمہارے نفس پر ہے۔‘‘ (الاسراء:۷) کھانا پینا اور ضیاع وقت : بعض دوست اچھے سے اچھا کھانا کھانے کے عادی ہیں ۔ بہت بہتر ! اچھا تصور ہے کہ آپ نعمت کا استعمال کم از کم اپنے نفس پرکررہے ہیں ۔مگر؛سوچئے! اس کے باوجود کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اللہ تعالیٰ کی مخلوق میں سب سے زیادہ محبوب تھے ، مگر بھوک سے کبھی حالت اتنی سخت ہوجاتی کہ آپ گھر سے نکلنے پر مجبور ہو جاتے ۔کئی کئی دن مسلسل بھوکے رہتے۔ اماں عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں : ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جو کی روٹی بھی کبھی دو دن مسلسل پیٹ بھر کر نہیں کھائی یہاں تک آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے اللہ تعالیٰ کو پیارے ہوگئے ۔‘‘
Flag Counter