Maktaba Wahhabi

96 - 130
مسافر شب کو روتا ہے جو جانا دور ہوتا ہے بنام تفریح ہلڑ بازی ، وہنگامہ آرائی: گناہوں کا اور شیطانی نیٹ ورک اسٹیشن بازار ہے۔چونکہ سارا دن اور رات گھر میں گزارنا مشکل لگتاہے، لہٰذا اب کے دور میں بازار کو فارغ اوربیکارلوگوں کے لیے تفریح کی جگہ اور سامان تسلی تصور کیا جانے لگا ہے ۔جہاں اکثر وقت عام طور پر بغیر کسی قابل ذکر فائدہ اور کار آمد عمل کے ضائع کیا جاتاہے ۔ اور ساتھ ساتھ انسان ہر گھڑی ایک نئے فتنہ اور خدشہ کے منہ میں رہتاہے ۔خاص کر اس دور میں تو معاملہ ہی الٹ ہو گیاہے ، عورتوں نے بازار کی زینت دوبالا کرنے میں مردوں کو بھی دو ہاتھ پیچھے چھوڑدیا ہے ۔ اس پر مستزاد یہ کہ مرد حضرات نہ صرف انہیں ساتھ لے کر جاتے ہیں ، بلکہ بے پردگی کے وہ گل کھلاتے ہیں کہ الحفیظ والأمان۔ شائد اکبر مرحوم نے ایسے ہی لوگوں کے لیے کہا تھا: کل جو بے پردہ نظر آئیں چند بیبیاں اکبر غیرت قومی سے زمین میں گڑ گیا پوچھا کہ وہ آپ کا پردہ کیا ہوا کہنے لگیں : عقل پہ مردوں کی پڑ گیا اگر مردوں میں شرم اور حیاء باقی ہوتی تو وہ اپنی عزت کو یوں دھکے کھانے کی اجازت نہ دیتے ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’اللہ تعالیٰ کے ہاں بدترین جگہ بازار اور بہترین جگہ مساجد ہیں ۔‘‘ (مشکاۃ المصابیح ) اور فرمایا: ’’ جتنا ہوسکے تو کوشش کرو کہ ان لوگوں میں سے نہ ہوجاؤ جو سب سے پہلے بازار
Flag Counter